بشارالاسد نے بھیانک مظالم کے ارتکاب کا اقرار کر لیا

صاف ستھری یا اچھی جنگ کہیں نہیں ہوتی "بھیانک مظالم" کا ارتکاب بھی ہوا ہے تمام فریق ہی اس کے مرتکب ہوئے ہیں، حلب پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد حکومت فتح اور کامرانی کے راستے پر ہے شامی صدر بشار الاسد کا فرانسیسی میڈیا کو انٹرویو

پیر 9 جنوری 2017 15:02

بشارالاسد نے بھیانک مظالم کے ارتکاب کا اقرار کر لیا

دمشق/پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) شام کو 5 برس تک خون کے سمندر میں غرق کر دینے کے بعد شامی صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ حلب پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اس کی حکومت فتح اور کامرانی کے راستے پر ہے۔ بشار نے یہ بات فرانسیسی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی۔شامی حکومت کی جانب سے مظالم اور سفاکیت کے ارتکاب کے متعلق سوال پر بشار کا کہنا تھا کہ صاف ستھری یا اچھی جنگ کہیں نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

ساتھ ہی شامی صدر نے اقرار کیا کہ "بھیانک مظالم" کا ارتکاب بھی ہوا ہے تاہم اس کا کہنا تھا کہ تمام فریق ہی اس کے مرتکب ہوئے ہیں۔حلب پر شدید ترین بم باری اور ہلاکتوں کی بڑی تعداد پر بشار نے جواب دیا کہ " یقینا کبھی کبھار ایسی قیمت ادا کرنا لازم ہو جاتا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ میں نے کبھی نہیں سنا کہ تاریخ میں کوئی اچھی جنگ بھی گزری ہو۔ادھر فرانس کی قومی اسمبلی کے رکن ٹیری ماریانی کے مطابق شامی صدر کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے بعض غلطیاں ہوئی ہیں جن پر مجھے افسوس ہے اور میں ان کی مذمت کرتا ہوں۔ ماریانی نے اتوار کے روز ایک فرانسیسی وفد کے ساتھ بشار سے ملاقات کی تھی۔

متعلقہ عنوان :