مردم شماری میں جانبداری یا غلط اعداد و شمار کی کوشش قومی غداری ہوگی، حافظ نعیم الرحمن

کراچی کے عوام کو اسٹریٹ کرائمز ،سڑکوں کی خستہ حالی ،بجلی وپانی اور ٹرانسپورٹ کی کمی سمیت دیگر بلدیاتی مسائل سے فی الفور نجات دلائی جائے

ہفتہ 7 جنوری 2017 22:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نور حق میں امراء اضلاع کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں کراچی میں بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں ، امن و امان کی صورتحال ، بجلی و پانی کے مسائل ، شہر میں جگہ جگہ ابلتے ہوئے گٹروں اور گندے پانی سے پیدا ہونے والے حالات، سڑکوں کی خستہ حالی ، اہم شاہراؤں پر پڑے ہوئے گڑھوں ، ٹرانسپورٹ کی قلت اور ٹریفک جام کے مسائل ، نادرا کی جانب سے شہریوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں پیدا کی جانے والی دشواریوں ومشکلات اور نادرا کی نااہلی اور ناقص کارکردگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت ولاپرواہی کی شدید مذمت کی گئی اور بالخصوص آنے والے دنوں میں ہونے والے مردم شماری کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری قومی ضرورت اور آئینی تقاضہ ہے مگر افسوس کہ اس اہم اور بنیادی نوعیت کے کام کو ماضی کی حکومتوں نے نظر انداز کیا مردم شمار ی میں تاخیر کی ذمہ داری حکومت اور اس میں شامل جماعتوں پر عائد ہوتی ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مردم شماری اور خانہ شماری کو مکمل صاف وشفاف اور غیر جانبدارانہ طرزپر یقینی بنایا جائے ۔

مردم شماری کے اس عمل میں کسی بھی قسم کی جانبداری یا غلط اعداد و شمارمرتب کرانے کی کوشش قومی غداری اور جرم کے مترادف ہوگا اور ایسا کرنا نہ صرف عوامی احساسات و جذبات کے منافی بلکہ یہ شہر اور پورے ملک کے مفاد میں ہرگز نہیں ہوگا ، حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مردم شماری میں حکومت اور متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ایک عرصے سے شہریوں کو بلدیاتی مسائل بجلی و پانی اور ٹرانسپورٹ کے مسائل سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے اور کراچی کے عوام مسلسل ذہنی و جسمانی اذیت اور مشکلات کا شکار ہیں لیکن اس جانب توجہ نہیں دی جارہی ۔کراچی کے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوتا جارہا ہے ۔ عوام کو ان مسائل سے فوری نجات دلائی جائے ۔