دینی جماعتوں کا حکومت کی قادیانیت نوازی کیخلاف شدید احتجاج

چناب نگر تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دینے ،یونیورسٹی شعبے کاقادیانی سے منسوب کرنا اسلام سے غداری ہے قادیانیت نوازی ترک نہ کی تو دینی جماعتیں ن لیگ کوووٹ نہ دینے کی شرعی مہم چلائیں گی: علامہ ممتاز اعوان ودیگر

ہفتہ 7 جنوری 2017 16:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جنوری2017ء) ملک کی قابل ذکر 20بڑی دینی جماعتوں ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے سربراہ علامہ محمد ممتاز اعوان جے یو آئی کے راہنما حافظ حسین احمد جے یو پی کے مفتی عاشق حسین عالمی تحریک تحفظ حرمین کے میاں محمد طاہر جماعت اسلامی کے علامہ شعیب الرحمن علماء و مشائخ اہلسنت کے صدر پیر ولی اللہ شاہ جماعت الدعوة کے علی عمران شاہین عالمی تحریک ختم نبوت کے مولانا پیر سلمان منیر جمعیت اہلحدیث کے شیخ محمد نعیم بادشاہ جمعیت اہلسنت کے مولانا محمد حنیف حقانی تحریک ملت جعفریہ کے علامہ وقار حیدر نقوی سنی علماء کونسل کے پیر سیف اللہ چشتی ملی یکجہتی کونسل کے سردار محمد خان لغاری مجلس احرار کے قاری یوسف احرار جمعیت مشائخ پاکستان کے پیرسلیم عباس تحریک حرمت رسولؐ کے ڈاکٹر شاہد نصیر مصطفائی جسٹس موومنٹ کے میاں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ تحریک اتحاد بین المسلمین کے عنایت حسین جعفری تحریک اہلسنت کے پیر جمشیدنورانی اور تحریک اتحاد امت کے علامہ عبد النعیم نعمانی نے نواز لیگ حکومت کی بدترین قادیانیت نوازی کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت کے پے درپے قادیانیت نواز اقدامات سے غیور اسلامیان پاکستان کے اندر شدید بے چینی و اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے جو کسی بہت بڑی دینی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے ۔

(جاری ہے)

نواز لیگ کو ووٹ قادیانیوں نے نہیں مسلمانوں نے دیے حکومت نے اپنی قادیانیت نوازی ترک نہ کی تو مسلمانوں کو قادیانیت نواز سیاسی جماعت کو ووٹ نہ دینے کی شرعی مہم شروع کی جائیگی وزیر اعظم نواز شریف کا قادیانیوں کے بارے نرم گوشہ لمحہ فکریہ ہے شریف برادران اپنی بدترین کرپشن چھپانے کیلئے اسلام پر وار نہ کریں قادیانیت نوازی انکے اقتدار کو ہمیشہ کیلئے لے ڈوبے گی ملک بھر کی دینی جماعتوں کے تمام تر احتجاج کو خاطر میں نہ لاکر صدر ممنون حسین نے قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کا غدارِ وطن کٹر قادیانی ڈاکٹر سلام سے منسوب کرنا اپنے حلف سے غداری ہے دینی راہنمائوں نے حکومت کی جانب سے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کو دینے کے مجوزہ فیصلہ پر شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت قادیانی نوازی ترک کرتے ہوئے چناب نگر کے تعلیمی ادارے قادیانیوں کودینے اوریونیورسٹی کے شعبہ فزکس کو بدنام زمانہ کٹر قادیانی ڈاکٹر عبد السلام سے منسوب کرنیکے فیصلے فوری واپس لے بصورت دیگر دینی جماعتیں حکومت کی قادیانیت نوازی کیخلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہونگی اور اسطرح پھر حالات کے ابتر ہونیکی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہی عائد ہوگی۔

متعلقہ عنوان :