شا م اور برما کے مظلوموں کے لئے آواز اٴْٹھانا انسانیت کا تقاضہ ہے ،مفتی یوسف قصوری

جمعہ 6 جنوری 2017 23:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جنوری2017ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے امیر مفتی یوسف قصوری اور دیگر رہنمائوںنے کہا ہے کہ شام اور برما کے مظلوموں کے لئے آواز اٴْٹھانا انسانیت کا تقاضہ ہے ، مذہب ، فرقہ اور قومیتوں سے با لا تر ہو کر دنیا بھر میں انسانیت کا درد رکھنے والے مظلوموں کی حمایت کر رہے ہیں ، پاکستان میں مخصوص لابی آواز اٴْٹھانے والوں کے خلاف فرقہ واریت پھیلانے کا پروپیگنڈہ کر رہی ہے ، انھوں نے کہا کہ حکمران شامی اور برمی مسلمانوں کے لئے پاکستانیوں میں پائے جانے والے احساسات اور جذبات کی ترجمان بنے ، ظالموں کے ہاتھ روک نہیں سکتی تو کم از کم مظلوموں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی حمایت کرے،انھوں نے کہا کہ شام اور برما میں بہنے والا خون ذمہ دار حکمرانوں کو نشان عبرت بنادے گا۔

(جاری ہے)

بشار الاسد انسانیت کا بد ترین مجرم ہے جو کئی سال سے اپنے ہی عوام کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے ،وہ جمعے کو پریس کلب کے باہر شام اور برما کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے تھے، احتجاجی مظاہرے سے مولانا ابراہیم طارق ، سید عامر نجیب ، محمد اشرف قریشی ، مولانا افضل سردار ، قاری خلیل الرحمن جاوید، مولانا یوسف کاظم ، ایم مزمل صدیقی ، مولانا نعمان اصغر ،مولانا سلمان احمد ، مولانا احسن سلفی ، مولانا اسحاق نذیر سمیت دیگر علمائے اہلحدیث نے بھی خطاب کیا۔

مفتی یوسف قصوری نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ بشار الاسد کے اقتدار کی کوئی اخلاقی حیثیت شام میں تین لاکھ سے زائد مسلمانوں کا قتل محض دہشت گردی نہیں نسل کشی کی منظم سازش ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام کے مسلمانوں کے لئے اٹھنے والی آوازیں دبانے والے دراصل فرقہ واریت کی آگ بھڑکا رہے ہیں۔ جیسا ظلم شام اور برما کے مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا جا رہا ہے اگر ایسا غیر مسلموں کے ساتھ بھی ہوتا تو ہم ان مظلوموں کے لئے بھی آواز اٹھاتے۔

انھوں نے کہا کہ میڈیا شامی مسلمانوں کے لئے پاکستانیوں کے جذبات کا نوٹس لے عوام کی آواز کا گلہ گھوٹنے کے بجائے اسکی ترجمانی کرے،انھوںنے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں خون ریزی کے خاتمے کے لئے پاکستان اہم کردار ادا کر سکتا ہے لیکن ہمارے حکمران سیاسی دبا? کی وجہ سے فیصلہ سازی کرنے میں کمزور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خوف اور بزدلی کے ساتھ ملک و ملت کے مفاد میں فیصلے نہیں کئے جا سکتے۔

انھوں نے کہا کہ ترکی کے حکمران امت مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی کر رہے ہیں اسی لئے ان کی حکومت اور ان کا ملک مستحکم ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور حکمرانوں کو مظلومین کے حق میں آواز اٹھانے سے کون روک رہا ہے ،جبکہ دنیا بھر سے یہ آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ برما کے مسلمانوں کی مدد کے لئے بنائی گئی وزارت خارجہ کی کمیٹی کی سستی اور غفلت افسوسناک ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کمیٹی کو فعال کرے اور شام اور برما دونوں ملکوں میں مظلوموں کی مدد کا انتظام کرے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور بشار الاسد اور اس کی چنگیزی فوج کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :