شام میں قتل و غارت گری اور بلوچستان میں جاری انڈیا کی سازشیں اسی سلسلہ کی کڑی ہیں‘پروفیسر حافظ محمد سعید

مسلم ملکوں میں منظم منصوبہ بندی کے تحت شیعہ سنی لڑائی جھگڑے اور فسادات کی آگ بھڑکائی جارہی ہے‘امریکہ، بھارت اور دیگر اتحادی ملک مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور جھگڑوں سے فائدے اٹھا رہے ہیں‘المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندیاں امریکہ کا تعلیم پر حملہ ہے‘انڈیا کی خوشنودی کیلئے لگائی جانے والی پابندیوں سے پریشان ہونے والے نہیں امیر جماعةالدعوة پاکستان کا جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران خطاب

جمعہ 6 جنوری 2017 22:18

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 جنوری2017ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسلم ملکوں میں منظم منصوبہ بندی کے تحت شیعہ سنی لڑائی جھگڑے اور فسادات کی آگ بھڑکائی جارہی ہے‘شام میں قتل و غارت گری اور بلوچستان میں جاری انڈیا کی سازشیں اسی سلسلہ کی کڑی ہیں‘امریکہ، بھارت اور دیگر اتحادی ملک مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور جھگڑوں سے فائدے اٹھا رہے ہیں‘المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندیاں امریکہ کا تعلیم پر حملہ ہے‘انڈیا کی خوشنودی کیلئے لگائی جانے والی پابندیوں سے پریشان ہونے والے نہیں۔

المحمدیہ سے وابستہ طلباء تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کو دشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ رکھنے کا عمل جاری رکھیں گے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوںنے کہاکہ آٹھ لاکھ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام مسلمانوں کو مدد کیلئے پکا ررہے ہیں۔وہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر پاکستان سے اپنے رشتے استوار کر تے اور اسے اپنا سب سے بڑ اوکیل سمجھتے ہیں۔

فلسطین، شام، برما اور دیگر خطوں میں بھی مسلمانوں کی عزتیں و حقوق محفوظ نہیں ہیں۔ نبی اکرم ؐ نے مسلمانوں کو عبادات کی طرح سیاست،معیشت و معاشرت کے طریقے بھی سکھلائے ہیں۔ مسلمانوں کا صرف مظلوم بن کر رہنا اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے۔جس طرح رسول مکرم ؐ کو مکہ مکرمہ سے ہجرت پر مجبور کیا گیا‘ پھر انہوں نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی جماعت تیار کی اور دوبارہ مکہ کو آزاد کروایا اسی طرح کشمیر، فلسطین،برما اور دوسرے خطوں کو کفار کے قبضہ سے چھڑانا بھی مسلم امہ کی ذمہ داری ہے۔

انہوںنے کہاکہ آج ہم قرآن وسنت کی دعوت پیش کرتے ہیں تو ہم پر پابندیاں لگائی جاتی ہیں۔ حال ہی میں امریکہ کی طرف سے جماعةالدعوة کے طلباء ونگ المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندی لگائی گئی ہے۔المحمدیہ سے وابستہ طلباء تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کوبیرونی سازشوں سے آگاہ کرتے اور مسلمانوں کو آپس میں جوڑنے کا کام کرتے ہیں۔ امریکیوں کو یہ باتیں کسی طور برداشت نہیں ہیں تاہم ‘ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ ان پابندیوں سے ہمارا حوصلہ بڑھتا ہے۔

نبی اکرم ؐ کی طرف سے بھی دین اسلام کی دعوت پیش کرنے پرانہیں رکاوٹوں او رپریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہم بھی اللہ کے فضل و کرم سے زمین وآسمان کے پیدا کرنے والے کو اپنا رب مانتے ہیں ۔ ہم دشمنان اسلام کی غلامی قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ المحمدیہ سٹوڈنٹس پر پابندیاں امریکہ کا تعلیم پر حملہ ہے۔یہ سب کچھ انڈیا کی خوشنودی کیلئے کیا جارہا ہے۔

ان پابندیوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے کام کی زد کفار پر پڑ رہی ہے۔ المحمدیہ سے تعلق رکھنے والے طلباء اللہ کے فضل و کرم سے نبی اکرم ؐ کے وارث اور سیرت رسول ؐ پر عمل کرنے والے ہیں۔ یہ پابندیاں پہلے کچھ بگاڑ سکی ہیں نہ آئندہ اس سے ہماری سرگرمیوں پر کوئی اثر پڑے گا۔ جس کیلئے آسمان سے دروازے کھلے ہوں اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے کوئی پابندی نہ ہو دنیا پر لگائی گئی پابندیاںانہیں دین اسلام کی دعوت پیش کرنے سے نہیں روک سکتیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ بہتر حکمت عملی کے ساتھ د عوت دین کی خدمت کا عمل جاری رکھا جائے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ نہتے کشمیری مسلمان اس وقت ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ پانچ جنوری کو کشمیریوں کا یوم حق خودارادیت منایا گیا ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ نہرو خود اس مسئلہ کو اقوا م متحدہ لیکر گیا اور وہاں جا کر دہائیاں دیں کہ کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر انڈیا پر بھی اس کا قبضہ برقرار نہیں رہے گا جس پر یو این کی جانب سے استصواب رائے کی قرارداد منظور کی گئی۔

نہرو اچھی طرح جانتا تھا کہ کشمیر کی کیا اہمیت ہی لیکن ہمارے حکمرانوں کو اس کاصحیح طور پر احساس نہیں ہو رہا۔ کشمیری مسلمانوں کی قربانیاں ان شاء اللہ رائیگاں نہیں جائیں گی۔ اللہ تعالیٰ محض اللہ کی رضا کی خاطر دی گئی قربانیوں و شہادتوں کو ضرور نتیجہ خیز بنائے گا۔