سانحہ گلشن اقبال پارک تفتیش میں اہم پیشرفت ، حملہ آور کی معاونت کرنیوالے دو مرکزی ملزمان گرفتار ، نامعلوم مقام پر منتقل

خود کش حملہ مہمند ایجنسی کے رہائشی ناصر نے کیا تھا ، منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کے لاہور کے امیر نے کی تھی، 8ملزمان تاحال مفرور ہیں ‘ نجی ٹی وی

جمعہ 6 جنوری 2017 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2017ء) گلشن اقبال پارک خود کش دھماکے کی تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے ، حملہ آور کی معاونت کرنیوالے دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ، 8ملزمان تاحال مفرور ہیں ، خود کش حملہ مہمند ایجنسی کے رہائشی ناصر نے کیا تھا ، منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کے لاہور کے امیر نے کی تھی۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ گلشن اقبال پارک میں خود کش دھماکہ کرنے والے حملہ آور کے دو سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں شاہد اور جہانزیب شامل ہیں ۔

تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ دونوں ملزمان نے حملہ آور کی معاونت کی تھی اور دھماکے کے وقت بھی دونوں پارک کے باہر موجود تھے ۔ گرفتار ملزمان سے نامعلوم مقام پر تفتیش کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

تفتیش کے مطابق دھماکے کی منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کے لاہور کے امیر محمدخان نے کی تھی جبکہ حملہ مہمند ایجنسی کے رہائشی ناصر نے کیا تھا جو برقع پہن کر ٹوٹی دیوار سے پارک میں داخل ہوا تھا ۔

ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دھماکے میں ملوث 8 ملزمان تاحال مفرور ہیں جن میں محمد خان، شوکت خان ،ابراہیم خان اور اعتبار شاہ ،حکم خان،مزمل خان،عبدالحنان اور توکل جان شامل شامل ہیں ۔ ان میں سے شوکت اور توکل جان نے حملہ آور کو خود کش جیکٹ بنا کر دی تھی جبکہ باقی بھی منصوبہ بندی میں شریک تھے ۔ یاد رہے کہ گلشن اقبال پارک میں ہونے والے دھماکے میں 72 افراد شہید ہوگئے تھے۔