سندھ یونیورسٹی میں طالبہ کی خود کشی کا واقعہ فیس بک دوستی کا نتیجہ ہے

ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی جام شورو کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعہ 6 جنوری 2017 21:09

حیدر آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2017ء) سندھ یونیورسٹی میں طالبہ کی خود کشی کا واقعہ فیس بک دوستی کا نتیجہ ہے، بلیک میل کرنے والا عادی ملزم گرفتار، موبائل سے مزید30طالبات کی تصاویر و عریاں وڈیوز پولیس کے ہاتھ لگ گئیں ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی جام شورو کی مشترکہ پریس کانفرنس، رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی۔

(جاری ہے)

یکم جنوری کو سندھ یونیورسٹی کے ماروی ہاسٹل میں شعبہ سندھی کی سالِ آخر کی طالبہ نائلہ رند کی خود کشی کا معمہ پولیس نے حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ڈی آئی جی حیدرآباد خادم حسین رند نے کہا کہ یکم جنوری کو سندھ یونیورسٹی کے ماروی ہاسٹل میں شعبہ سندھی سالِ آخر کی طالبہ نائلہ رند نے خود کشی کی تھی جس کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے ہمیں تحقیقات کی ہدایت کی پولیس نے دیانت داری سے اپنے فرائض کی ادائیگی کرتے ہو ئے اس خود کشی کا پس منظر جاننے کی کوشش کی ہاسٹل کے کمرے سے ملنے والے نائلہ کے موبائل فون سے فرانزک ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا کہ انہیں قائد عوام یونیورسٹی نوابشاہ کے رجسٹرار کا بیٹا مہران گرامر کالج جام شورو کا لیکچرار انیس احمد خاصخیلی جوکہ ایم اے انگریزی ہے اسے بلیک میل کرتا تھا جب انیس خاص خیلی کا موبائل فون فرانزک ٹیسٹ سے گزارا تو اسمیں نائلہ کی تصویر ، کال ریکارڈ اور قابلِ اعتراض وڈیو برآمد ہو ئیں جس کے بعد یہ حقیقت واضح ہو گئی کہ نائلہ رند دراصل انیس احمد خاصخیلی ولد غلام رسول خاصخیلی کی بلیک میلنگ کا شکار ہو ئی انہوں نے کہاکہ اگرچہ نائلہ اور انیس دونوں نے اپنے اپنے موبائل کا ڈیٹا ڈیلٹ کردیا تھا لیکن ڈی ایس آر کے ذریعہ ہم نے یہ ڈیٹا نکلوایا ہے جس کے مطابق خود کشی سی21منٹ قبل تقریباً 24منٹ نائلہ اور انیس میں موبائل پر گفتگو ہو ئی انہوں نے کہاکہ موبائل فون کے ریکارڈ کے مطابق نائلہ اور انیس خاص خیلی میں تین ماہ سے تعلقات تھے تاہم ان کی دوستی فیس بک کے ذریعہ ہو ئی تھی انہوں نے کہاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق یہ خود کشی کا واقعہ ہے جو ایک ردِ عمل میں کی گئی انیس نے نائلہ کو استعمال کیا اور پھر شادی سے انکار کردیا تھا انہوں نے کہاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اسکے حاملہ ہو نے سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ یہ قتل ، قتل شبِ عمد ، کہلاتا ہے انسان ذہنی پشمانی کی وجہ سے ایسا قدم اٹھاتا ہے انیس خاصخیلی نے سائبر کرائم کیا خوف و دہشت پھیلایا اورا سکی وجہ سے ایک انسانی جان ضائع ہو ئی انہوں نے کہاکہ نائلہ رند کے اہلِ خانہ کی مدعیت میں جام شورو تھانہ میں ایف آئی آر درج کی جارہی ہے جس میںدفعہ نمبر316,509ppcاور6/7ATA اور سائبر کرائم کی دفعات9,13درج کی جارہی ہیں یہ ناقابلِ ضمانت جرم ہے جس پرمجرم کو عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے انہوں نے کہاکہ گرفتار ملز م انیس احمد خاصخیلی ایک عادی مجرم ہے جس کے موبائل ڈیٹا سی30لڑکیوں کے ساتھ اس کی قابلِ اعتراض وڈیو اور تصاویر ملیں ہیں انہوں نے کہاکہ جو بھی متاثرہ لڑکی پولیس سے رابطہ کرے گی اور اپنے ساتھ ہو نے والے سلوک کی شکایت کرے گی اسے پوری طرح تحفظ کے ساتھ انصاف دلایا جائے گاانہوں نے کہاکہ ہم نے تفتیشی رپورٹ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور متعلقہ حکام کو ارسال کردی ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہم نے تفتیش و تحقیق کا عمل اس لیے کیا کہ معزز اساتذہ و طالبات کی حرمت کو ملحوظ رکھا جاسکے انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ والدین اپنی بچیوں کو یونی ورسٹی بھیجیں اور کسی قسم کے خوف کا شکار نہ ہوں انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز کمشنر حیدرآباد نے یونی ورسٹی کا دورہ کرکے ہماری تفتیش پر نہیں یونیورسٹی کی کمیٹی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا تاہم یونیورسٹی اور ہاسٹل انتطامیہ کی جو کمزوریاںہیں اس پر فی الحال بات نہیں کرنا چاہتایہ کمزوریاں یونیورسٹی انتظامیہ ، اساتذہ اور نائلہ کی ساتھی طالبات سے تفتیش کے دوران سامنے آئیں ہیں ہاسٹل میں سی سی ٹی وی کیمرے نہیں لگے ہیں ایس ایس پی جام شورو طارق ولایت نے بتایا کہ ہمیں وہاں سے نیند کی گولیوں کے خالی پتے بھی ملے ہیںثبوت بہت ہیں ہمیں انہیں عدالت میں پیش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :