پنجاب تھیلسیمیا پری وینشن اتھارٹی قائم کی جائے گی‘خواجہ سلمان رفیق

وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کی زیر صدارت ریفارمز کمیٹی تشکیل دے دی گئی‘صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر

جمعہ 6 جنوری 2017 18:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2017ء) صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ پنجاب کو تھیلسیمیاسے پاک کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اس مقصد کے لئے پنجاب تھیلسیمیا پریوینشن اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، پنجاب تھیلسیمیاپریوینشن پروگرام کو اس مقصد کے لئے تیزی سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بات صوبے میں تھیلسیمیاکی روک تھام کے لئے پنجاب تھیلسیمیاپریوینش پروگرام کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور پروگرام کو مزید مستحکم کرنے کے سلسلہ میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ،وائس چانسلرایف جے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر فخر امام،سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر ساجد چوہان ،ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ ڈویلپمنٹ مسرت جبین،پراجیکٹ ڈائریکٹر پی ٹی پی پی ڈاکٹر شبنم بشر اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا کیا کہ تھیلسیمیاکی روک تھام کا پروگرام24اضلاع میں کام کررہا ہے۔اس کو 36اضلاع تک وسعت دی جارہی ہے۔ڈاکٹر شبنم بشر نے بتایا کہ تھیلسیمیاسے بچائو کے لئے شادی سے پہلے لڑکی اور لڑکے کا تھیلسیمیاٹیسٹ کرانے کی ترغیب کے سلسلہ میں کونسلنگ پروگرام بھی جاری ہے اور Pre-natalسکریننگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ اور ہیماٹولوجی لیبارٹری بھی قائم کر دی گئی ہے۔

سیکرٹری ہیلتھ نجم احمد شاہ نے کہا کہ حکومت ہیماٹولوجی لیبارٹری کا دائرہ کاربڑھانے اور اس میں دیگر Geneticڈس آرڈرز کی تشخیص کی سہولت شامل کرنے کے اقدامات کررہا ہے۔صوبائی وزیر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ تھیلسیمیاکی روک تھام کے لئے بھرپور عوامی آگاہی مہم کی ضرورت ہے جس میں ایم پی اے اور ایم این اے کے علاوہ بلدیاتی نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے جو مقامی سطح پر موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم احمد شاہ نے اس موقع پر ایک ریفارمز کمیٹی وائس چانسلر پروفیسر سردار فخر امام کی سربراہی میں تشکیل دینے کی ہدایت کی جو پنجاب تھیلسیمیاپریوینشن اتھارٹی کے قیام کے سلسلہ میں ایکٹ کی تیاری اور دیگرTORsکا ڈرافٹ تیار کرکے ایک ہفتہ میں پیش کرے گی۔ڈاکٹر شبنم بشیر نے اس موقعہ پر بتایا کہ شادی سے پہلے تھیلسیمیاٹیسٹ لازمی قرار دینے کے لئے مسودہ قانون محکمہ قانون کو بھجوادیا گیا ہے۔