کشمیریوں پرفرض ہے کہ جدوجہد آزادی کے لئے سفارتی اور قلمی جہاد کریں، جبار منہاس ایڈووکیٹ

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کی کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس سے تحریک آزادی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے،بیان

جمعرات 5 جنوری 2017 15:13

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 جنوری2017ء) تحریک آزادی کشمیر کے کارکن ڈسٹرکٹ بار میرپور کے رکن سیاسی کارکن جبار احمد منہاس ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور کی طرف سے ریاست جموں کشمیر قومی کانفرنس کے عنوان سے کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے سے تحریک آزادی کشمیر پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ۔

گزشتہ روزان خیالات کا اظہار انھوں نے 21جنوری کو ہونے والی قومی کشمیر کانفرنس کے حوالے سے قومی پریس نمائندگان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوے کیا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری وکلابھرپور شرکت کرینگے ۔مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری ظلم وستم کو ہر حال میں روکنا ہوگا ۔قومی حقوق کی تنظیموں سمیت دیگر تنظیموں کے فرائض اور منشور میں شامل ہوتا ہے کہ انسانوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں کچھ عرصہ سے پاکستان اور آزادکشمیر میں قومی سیمینار اور قومی کانفرنس جیسے اقدامات بہت کم نظر آتے ہیں ۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر کے باشندوں پر تو فرض ہے کہ کشمیر کے اندر جاری جدوجہد آزادی کے لے عملی اور سفارتی اور قلمی جہاد کریں مگر کچھ عرصہ سے آزادکشمیر کے اندر اقتدار کی تقسیم منگلا ڈیم توسیعی منصوبہ اور زلزلہ اور بجلی لوڈ شیڈنگ بے روزگاری ،عدلیہ تحریک امن و امان جیسے مسائل نے مسئلہ کشمیر پر وہ توجہ نہیں دی جا سکی جس کی قومی سطح پر ضرورت ھھی ۔

ڈسٹرکٹ بار میرپور کے صدر ذوالفقار احمد ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری چوہدری تحسین ایڈووکیٹ خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔عالمی ضمیر کو بیدار کرنا ہو گا ۔انسانی حقوق کے علمبردار وں کو بیدار کرانا ہو گا ۔اقوام متحدہ کو اپنا کردار یاد کرانا ہوگا امریکہ کو اس کی دوغلی پالیسی کو تبدیل کرانا ہو گا ۔عالمی سطح پر بھرپور احتجاج اور سیمینار کرانے کی ضرورت ہے ۔

ہندوستان کی غنڈہ حکومت کو سبق سیکھانا ہوگا ۔انڈیا کی نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کرنا ہو گا ۔مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں کے زخموں پر مرہم پٹی کی ضرورت ہے ۔اظہار یکجہتی کی اشد ضرورت ہے ۔بلا امتیاز اور سیاسی نظر یہ کو بالا طاق رکھ کر تمام کشمیری قیادت کو کشمیر کی آزادی کے لیے ایک آواز بلند کرنا ہو گی ۔اس موقع پر جبار احمد منہاس ایڈووکیٹ نے مختلف سوالوں کے جواب میں کہا کہ ہماری سول سوسائٹی کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا امریکہ یورپ برطانییہ اور عرب ریاستوں میں پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کو سفارتی جنگ کرنا ہو گی او رکشمیری کمیونٹی کو انڈیا کے ظلم وستم کو بے نقاب کرنا ہو گا ۔

کشمیریوں کی قربانی ضرور رنگ لائے گی اور کشمیر کے موجودہ حالات پر ضرورت ہے کہ کشمیر کانفرنس پاکستان کے بڑے شہروں کراچی ،لاہور ،اسلام آباد ،فیصل آباد ،پشاور ،کوئٹہ سمیت امریکی دارالحکومت اور لندن میں منعقد کی جائیں ۔جن میں ہندوستانی انسانی حقوق پر کام کرنے والی این جی اوز کو بھی دعوت دی جائے اور حریت پسند تنظیموں سمیت دیگر انسانی حقوق پر کام کرنے والے اداروں کو دعوت دی جائے اس سلسلہ میں آزاد حکومت کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے آزاد حکومت کا قیا م صرف اقتدار انجوائے کرنا نہیں بلکہ تحریک آزادی کشمیر اول ترجیح ہے ۔

متعلقہ عنوان :