آزاد جموں و کشمیر صدر ،وزیر اعظم اور وزیر اطلاعات کے تحریک آزادی اور حق خودارادیت کے حوا لے سے الگ الگ پیغامات

بدھ 4 جنوری 2017 20:38

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جنوری2017ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار محمد مسعود خان ،وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان اور وزیر اطلاعات راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہا ہے کہ کشمیری عوام 70برس سے جاری تحریک آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے پناہ قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں،کشمیری قوم پاکستان کی سلامتی ، سا لمیت ، استحکام اور تکمیل پاکستان کیلئے اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے اور کامیابی کے حصول تک یہ جد جہد جاری رہے گی۔

پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام اپنے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی امداد سے کبھی دستبردار نہیں ہونگے۔ مسئلہ کشمیر پر کشمیری عوام کا موقف بالکل واضح اور دو ٹوک ہے جس میں کوئی ابہام نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام ریاست جموں و کشمیر کو ناقابل تقسیم وحدت سمجھتے ہیں ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع اور بامقصد مذاکرات کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں کیونکہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں بھارت کشیدگی کی فضاء سے نکل کر امن کے ماحول میں داخل ہو، تاکہ مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے 5جنوری یوم حق خودارادیت کے موقع پراپنے الگ الگ پیغامات میں کیا۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ 5 جنوری کو کشمیری عوام یوم حق خوارادیت کے طور پر مناتے ہیں ۔ کشمیر ی عوام اپنے بنیادی اور پیدائشی حق کو حاصل کرنے اور بھارت کے غاصبانہ تسلط کو ختم کرنے کیلئے ایک تسلسل سے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔

کشمیری عوام کی جد وجہد آزادی گزشتہ تقریباً دو صدیوں پر محیط ہے کشمیری عوام اسلام کی سربلندی اور اپنی آزادی اور حریت فکر وعمل کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔گزشتہ70 برس کے دوران بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام نے اپنے اسلاف کے کارناموں کو نہ صرف زندہ رکھا بلکہ ساری دنیا پر واضح کر دیا کہ کشمیری عوام مر مٹ سکتے ہیں لیکن وہ اپنے موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارت کی 8 لاکھ سے زائد فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے بھارتی افواج نے ظلم و جبر کا ایسا کوئی ہتھکنڈہ نہیں چھوڑا جو بے سرسامان کشمیری عوام پر آزمایا نہ گیا ہو لیکن کشمیری عوام جرات پامردگی اور حوصلے سے اپنے موقف پر قائم ہیں ۔ انہوں نے اپنے نصب العین کو نہیں چھوڑا وہ کسی بھی صورت میں اپنے موقف سے دستبردار نہیں ہونگے ۔

میں بھارت پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ وہ کشمیریوں کے بنیادی حق ، حق خودارادیت میں رکاوٹ نہ بنیں بلکہ سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تا کہ مسئلہ کشمیر کا ٹھوس حل ممکن ہو۔انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی حالات اور خطے میں پڑنے والے ممکنہ اثرات کے پیش نظر اس دن کی اہمیت اب پہلے سے بھی زیادہ ہے ۔پاکستان اسلام کا قلعہ ہے اور کشمیری عوام کی امیدوں اور امنگوں کا محور و مرکز اور آخری پناہ گا ہ ہے موجودہ بین الاقوامی حالات میں تبدیلی کے بعد نہ صرف خطے میں بلکہ پوری دنیا میں پاکستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔

وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت ریاستوں کا فیصلہ استصواب رائے کے ذریعے ہونا تھامگر بھارت کشمیریوں کو یہ حق دینے کے بجائے اس معاملہ کو اقوام متحدہ میں لے گیا اور کشمیریوں کو سلامتی کونسل کی قرارداد وں کے مطابق حق خوارادیت دینے کا وعدہ کیا لیکن بعد کے واقعات شاہد ہیں کہ بھارتی حکمران اپنے وعدہ سے مکمل طور پرپھر گئے جس کے نتیجہ میں حق خودارادیت کیلئے تحریک کا آغاز ہوا جو آج بھی اسی تسلسل سے جاری ہے۔

بھارت نے گزشتہ تقریباً سات د ہائیوںسے کشمیریوں کو ان کے عالمی سطح پر مسلمہ پیدائشی حق حق خودارادیت سے محض طاقت کے بل بوتے پر محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا اقوام متحدہ کو اپنی نصف صدی سے زائد زیر التواء مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے اپنا بھرپور کردار اداء کرنا چاہئے تاکہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت مل سکے۔

پاکستان اور بھارت کے تعلقات اس وقت تک بہتر نہیں ہوسکتے جب تک مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل تلاش نہیں کر لیا جاتا۔ بھارت کشیدگی اور ہٹ دھرمی کی پالیسی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کے امن حل کے لیے بامقصد مذاکرات کرے۔ تاکہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ممکن ہو سکے۔وزیر اعظم نے کہا وزیر اعظم میاں نواز شریف نے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر پر دوٹوک اور جاندار موقف اپنایا ہے جس سے مسئلہ کشمیر کو تقویت ملی ہے۔

کشمیر ی عوام اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اپنے حق،حق خودارادیت کو ضرور حاصل کریں گے۔ وزیر اطلاعات راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہا کہ کشمیر ی عوام اپنا بنیادی حق حق خود ارادیت حاصل کرنے کے لیے لازوال قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔وہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک مقبوضہ کشمیر سے بھارت کا غاصبانہ تسلط ختم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر پاکستان کی تمام جماعتوں اور کشمیر ی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کی مضبوطی استحکام اور سلامتی کے لیے متحد ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات طے شدہ ہے کہ مسئلہ کشمیر کا ایسا مذاکراتی حل جو کشمیریوں کی خواہشات کا عکاس ہو ، پاکستان ، بھارت اور کشمیریوں کیلئے قابل قبول ہو ، نہ صرف پاکستان اور بھارت کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے بلکہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و سلامتی کا مستحکم ذریعہ بھی ثابت ہو گا ۔ قومی سیاسی جماعتوں اور ان کے اکابرین کو اس وقت کسی ایسے رویے کا اظہار نہیں کرنا چاہیے جس سے قومی یگانگت کو گزندپہنچنے کا خدشہ پیدا ہوا ۔ بھارتی جارحانہ فکر میں ابھی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے ۔جدو جہد آزادی کشمیر اسی زور شور سے جاری رہے گی اور حصول حق خود ارادیت تک کشمیری اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :