مصر میں ایک شخص نے قبطی عیسائی شہری کو ذبح کر دیا،پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کردی

بدھ 4 جنوری 2017 15:19

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 جنوری2017ء) مصر کے شہر اسکندریہ میں ایک مصروف شاہراہ پر راہ گیروں کی موجودگی میں ایک شخص نے ایک قبطی عیسائی شہری کو ذبح کر دیا،پولیس نے مشتبہ قاتل کی شناخت کرکے اسکی تلاش شروع کردی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ خونی واقعہ گزشتہ روز صبح اسکندریہ کے علاقے المنتزہ میں شاہراہ خالد بن ولید پر پیش آیا۔

پولیس نے مقتول قطبی کاروباری شخصیت یوسف لمعی کے تجارتی مرکز کے قریب لگے خفیہ کیمروں سے ساری فوٹیج نکال کر اس کی چھان بین اور قاتل کی شناخت کرلی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قبطی کے قتل میں ایک 49 سالہ شخص عادل عبدالنور السید سلیمان نامی شہری ملوث ہے۔ ملزم کے تصویری خاکوں پر مبنی تفصیلات اسکندریہ اور گردو ونواح کے اہم مقامات تک پہنچا دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ قبطی شہری کے قاتل کی ہلکی رنگ دار داڑھی ہے جسے مہندی لگا رکھی ہے۔ اس نے تیز دھار تلوار سے قبطی یوسف لمعی کا سرقلم کیا۔ادھر دوسری جانب العربیہ ڈاٹ نیٹ کو قبطی کے قتل کے واقعے کی ایک فوٹیج بھی موصول ہوئی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ قبطی دکاندار اپنی دکان کے باہر بیٹھا تھا کہ اچانک ایک شخص نمودار ہوا۔ اس نے اپنے کپڑوں میں تلوار چھپا رکھی تھی۔

قبطی کے قریب جاتے ہی تلوار کے کئی وار کرکیاسے قتل کردیا۔ پہلے حملے میں شدید زخمی ہونے والے قبطی نے جان بچا کر بھاگنے کی کوشش کی مگر حملہ آور نے ایک اور زور دار ضرب لگائی جس کے نتیجے میں اس کا سرتن سے جدا ہو گیا۔ اس کے ساتھ ہی حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔پولیس ملزم کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے مگر ابھی تک اس کا کوئی پتا نہیں چلا ہے۔ قتل کے اس مجرمانہ واقع کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ اس حوالے سے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ قبطی دکاندار یوسف لمعی کو اس لیے قتل کیا گیا کہ وہ اپنی دکان پر شراب فروخت کرتا تھا۔ پولیس ملزم کی مذہبی انتہا پسند گروپوں سے وابستگی کے پہلو پر بھی غور کر رہی ہے۔ قبطی کے قتل واقعے سے اس کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں۔

متعلقہ عنوان :