ْ ٹیو ٹا آزادکشمیر کے ملا زمین کا احتجا ج دوسرے روز شدید با ر ش کے با وجود بھی جا ری رہا

آزاد کشمیر محکمہ ٹیوٹا میں 7 سالوں سے تعینات228ملازمین تاحال نارمل میزانیہ پر نہ لائے جاسکے سینکڑوں ملازمین کے گھروں کے چولہے بند، مردوخواتین ملازمین انتہائی کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور

منگل 3 جنوری 2017 15:19

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جنوری2017ء) ٹیو ٹا آزادکشمیر کے ملا زمین کا احتجا ج دوسرے روز شدید با ر ش کے با وجود بھی جا ری رہا ،ہما رے مطا لبا ت پو رے کر وملا زمین کی احتجا جی مظا ہر ے میں نعرہ با زی ،آزاد کشمیر محکمہ ٹیوٹا میں 7 سالوں سے تعینات228ملازمین تاحال نارمل میزانیہ پر نہ لائے جاسکے۔31دسمبر کو پراجیکٹ بھی ختم سینکڑوں ملازمین کے گھروں کے چولہے بند، مردوخواتین ملازمین انتہائی کسمپرسی کی زندگیاں گزارنے پر مجبور، 100ایس ڈی سی پروگرام کے تحت پر ملازمین2010سے تعینات ہیں۔

(جاری ہے)

ملازمین کی تنخواہوں کے بقایا جات اور مروج الائونسز کی ادائیگیاں بھی نہ ہو سکیں محکمہ منصوبہ بند وترقیات نے جملہ مراکز کا تفصیلی معائنہ بھی کیا تھا تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میںجولائی2007 میں ٹیوٹیا کے ادارے کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اس ادارے کے تحت پڑھے لکھے نوجوانوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کرنا تھا پورے آزاد کشمیر میں اس وقت ایک سو سکل ڈویلمپنٹ سنٹرز اور82سنٹرز گائوں میں بنائے گئے ہیں ان سنٹرز میں مردوخواتین کو مختلف شعبہ جات کی ٹرینگ دیکر ہنر مند بنایاجاتا ہے ان اداروں سے فارغ ہو کر ہزاروں کی تعداد میںنوجوانوں اور خواتین اپنا باعزت روزگار چلا رہے ہیں تاہم بدقستمی سے ہزاروں لوگوں کوہنرمند بنانے والے ملازم خود اپنے روزگا کو مستقل کرنے کیلئے آج سڑکوں پر درپدر ہیں 7سالوں سے ان ملازمین کو نہ مستقل کیا گیا اور نہ ہی انہیں دیگر اداروں کے ملازمین کی طرح مراعات دی جارہی ہیں اب مجبورا228 ملازمین دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں ان ملازمین نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم نہ کسی کے خلاف ہیں اور نہ ہی حکومت سے بگاڑ چاہتے ہیں ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ ہمیں مستقل کیا جائے جو ہمارا آئینی اور قانونی حق ہیں ہم اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر اور متعلقہ وزیر سے اپیل کرتے ہیں کہ 228کو نارمل میزانیہ پر منتقل کیا جائے اس سکیم کے تحت جو ملازمین تعینات ہیں اس سکیم کو بھی نارمل کی مد میں فوری ادائیگیاں کی جائیں، ستم ظریفی کی بات پر بھی ہے کہ ان سات سالوں میں اکثر ملازمین کی تعیناتی کی عمر مین بھی گزر چکی ہیں ان حالات میں یہ ملازم کدھرجائیںگے۔

متعلقہ عنوان :