غزہ مصر کیلئے معاشی خزانہ ،تزویراتی اہمیت کے اعتبار سے اہمیت کا حامل علاقہ ہے،پابندیاں اٹھائی جائیں،مصری سرکاری اخبار

مصر دگر گوں معاشی صورتحال کو سہارا دینے کیلئے غزہ کی پٹی کیساتھ آزادانہ تجارت سے مدد لے سکتا ہے،تجزیہ کار محمد ابو سعدہ

پیر 2 جنوری 2017 14:36

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2017ء) مصرمیں مقرب حکومتی اخبار ’الاھرام‘ نے حکومت پر فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر عائد پابندیاں اٹھانے پر زور دیا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ غزہ مصر کیلئے معاشی خزانہ اور تزویراتی اہمیت کے اعتبار سے نہایت اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔ قاہرہ کو غزہ کو کسی صورت میں نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔

اطلاعات کے مطابق مصری اخبار نے حال ہی میں ایک طویل اداریہ غزہ کے ساتھ فری ٹریڈ زون کے قیام کے حوالے سے لکھا ہے۔ اخبار نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کیساتھ فری ٹریڈ زون کے قیام کا اعلان کرے۔ غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو ہرطرح کی ٹریفک کیلئے 24گھنٹے کیلئے کھول دے۔ادھر اخبار الاھرام میں رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کا فلسطینی علاقہ مصر کیلئے تزویراتی اہمیت کا حامل علاقہ اور اقتصادی خزانہ ہے۔

(جاری ہے)

غزہ کی دو ملین آبادی کو مصر کی مارکیٹ تک رسائی دی جائے تو فلسطینی شہری صہیونی ریاست اسرائیل کے متبادل مصر کو ترجیح دینگے۔ چمڑے اور کپڑے کے کاروبار میں بھی غزہ کی پٹی مصر کی معاونت کرسکتا ہے اور ترکی اور چین کی طرف سے فراہم کی جانیوالی 60 فیصد مصنوعات مصر کی طرف سے دی جاسکتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان آزادنہ تجارتی مرکز کے قیام سے مصری مصنوعات کے غزہ تک رسائی کیلئے نیا راستہ کھل سکتا ہے۔

مصری شہریوں کیلئے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی کے باسیوں کی ماہانہ آمدن اور اخراجات بھی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ 2011ء کے اعدادو شمار کے مطابق غزہ میں شہریوں کی اوسط ماہانہ آمدن 729.3 دینار جو کہ مصری کرنسی میں 18پاؤنڈ کے مساوی ہے۔فلسطینی تجزیہ کار محمد ابو سعدہ کا کہنا ہے کہ مصر اپنی دگر گوں معاشی صورت حال کو سہارا دینے کیلئے غزہ کی پٹی کیساتھ آزادانہ تجارت سے مدد لے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بینکوں میں 9.6 ارب ڈالر لوگوں کی امانتیں جمع ہیں جبکہ غزہ کی سالانہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔فلسطین اور مصر کے درمیان 1998ء میں تجارتی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت فلسطین میں مصری برامدات کے حجم میں 2005ء سے 2015ء کے عرصے میں 209 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ عنوان :