زرداری اور فضل الرحمن سے ملاقاتوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا،چوہدری شجاعت ،پرویز الٰہی

جب تک تمام جماعتیں اکٹھی نہیں ہوں گی حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتوںکا گرینڈ الائنس نہیں بن سکتا آئندہ سیاسی موقع اور حالات سے پتہ چلتا ہے،پنجاب حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کو بے اختیار ہے،رہنمائوں کی پریس کانفرنس

اتوار 1 جنوری 2017 17:00

سابق وزیراعظم چودھری شجاعت اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی نمائندوں کو مکمل بے اختیار کردیا ، اب بلدیاتی نمائندے مارے مارے پھریں گے اور رل جائیں گے،آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن سے ملاقاتیں کی ہیں تاہم ان ملاقاتوں کا کوئی فائدہ نہیں ،ہم نے پہلے ہی کہہ تھا کہ جب تک تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی نہیں ہوں گی تب تک کوئی گرینڈ الائنس نہیں بن سکتا۔

پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ صوبے میں کمشنری نظام کی بحالی پر دہائیاں دیں،ان کا کہناتھاکہ حکومت نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا ، اب لوگوں کو ہمارا کام اور ہمارا دور یاد آرہا ہے۔ چار ماہ میں پارٹی کی تنظیم نو کریں گے، ق لیگ بلوچستان میں دیگر کئی جماعتوں سے زیادہ فعال ہے ،2013 کا الیکشن افتخار چودھری کا الیکشن تھا ،نواز شریف تو کھیر کھانے والے تھے۔

(جاری ہے)

اب بلدیاتی نمائندے مارے مارے پھریں گے ، جیسے کسان پیکج کے بعد کسان رل گئے، ن لیگ کی کارکردگی اتنی خراب ہے کہ لوگ ہمیں یاد کررہے ہیں،پنجاب حکومت کے ڈی سی سسٹم سے بلدیاتی نمائندے رل جائیںگے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے 2 سال میں کوئی قابل ذکر کام بھی نہیں کیا ،ن لیگ اب تک ناکام ہے، غریب آدمی کا کوئی حال نہیں ہے ،کہیں بھی ان کی کوئی کامیابی نظر نہیں آئی۔

پنجاب کے بلدیاتی نمائندہ کا حل بھی بے اختیار صوبائی وزراء جیسا ہوگا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کا ہر کام بدنیتی پرمبنی ہوتا ہے لوگ ہمیں اور ہمارے کاموں کو یاد کررہے ہیں جوڈیشل مارشل لاء کسی بھی معاملے میں عدلیہ کو نہ کھسیٹا جائے ۔صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کافی مشکلات میں گھرا ہوا ہے سال 2017ء انتہائی اہم ہوگا ق لیگ ملک کی اہم اور بڑی جماعت ہے مختلف رہنمائوں نے مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کی ہے جنوری سے پارٹی کی تنظیم نو کرینگے اور چار ماہ میں تنظیم نو کا عمل مکمل کرلیا جائے گا مسلم لیگ (ق) بلوچستان میں دیگر جماعتوں سے زیادہ فعال ہے مسلم لیگ (ن) کی پنجاب میں کارکردگی دیکھ کر پنجاب کی عوام کوہم اور ہمارے کام یاد آرہے ہیں نواز شریف نے ملک کے تمام اداروں کو تباہ کیا نواز شریف کے کسان پیکج سے کسان رل گئے ہیں پنجاب حکومت نے بلدیاتی الیکشن میں تاخیر حربے اختیار کئے اور پنجاب میں انگریزوں کا نظام بحال کردیا ہے ڈسی سسٹم سے بلدیاتی نمائندے رل جائینگے بلدیاتی اداروں کے سارے اختیارات شہباز شریف نے لے لئے ہیں شہباز شریف تو اپنے باورچی کے اختیارات بھی خود رکھنا چاہتے ہیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے نئے صوبائی وزراء کو اختیارات نہیں دیئے تو بلدیاتی نمائندوں کو کیسے اختیارات دے گا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہر کام میں بدنیتی ہوتی ہے لاہور اورنج ٹرین منصوبہ ڈالر بنانے کی مشین ہے حکمران ڈالر بنا رہے ہیں حکمران جو بھی کام کررہے ہیں اس میں صرف دھوکا ہوتا ہے مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی انتہائی خراب ہے انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو جوڈیشل مارشل لاء سمیت کسی بھی معاملے میںنہ کھسیٹا جائے عدلیہ کو اپنا کام کرنے دینا چاہیے اور عدلیہ کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے انہوں نے کہا کہ جب تک تمام جماعتیں اکٹھی نہ ہوں گی حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتوںکا گرینڈ الائنس نہیں بن سکتا آئندہ سیاسی موقع اور حالات سے پتہ چلتا ہے کہ کس نے کس کے ساتھ بیٹھنا ہے آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقاتوں سے کوئی نتیجہ نہیںنکلا ہے۔