سبی، 18سال عارضی، 3سال مستقل خدمات انجام دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز پنشن سمیت تمام سہولیات سے محروم

ریٹائرڈمنٹ کے بعد 3لیڈی ہیلتھ ورکرز کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے،پنشن واگزار کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 31 دسمبر 2016 19:48

سبی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 دسمبر2016ء) محکمہ صحت میں بطور لیڈی ہیلتھ ورکرز 18سال عارضی اور 3سال مستقل طور پر خدمات سرانجام دینے والی تین خواتین ریٹائرڈمنٹ کے بعد پنشن سمیت تمام سہولیات سے محروم ہو گئیں۔ گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔تین خاندان مشکلات کا شکارہو گئے ۔ محکمہ صحت میں1996کوبطور لیڈی ہیلتھ ورکرز عارضی بنیادوں پر گھر گھر خواتین وبچوں کو صحت کی سہولیات کے علاوہ مختلف جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ کیلئے حفاظتی ٹیکوں و قومی مہم میں خدمات سرانجام دینے والی خواتین شدید مالی بحران کاشکار ہوچکی ہیں۔

(جاری ہے)

عارضی بنیادوں پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے والی خواتین 2014تک اپنی خدمات سرانجام دیتی رہیں بعدازان نیشنل پارٹی کی حکومت صوبائی وزیر صحت نے سبی سمیت بلوچستان بھرمیں عارضی بنیادوں پر خدمات سرانجام دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کردیا تاہم جب ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ آئی تو محکمہ صحت نے گریجوویٹی دی نہ ہی ان کو پنشن سمیت کوئی سہولیات فراہم کی گئی جس کے باعث ریٹائرڈ ہونے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز شدید مالی بحران کا شکار ہوگئی مہنگائی کے اس دور میں جہاں دو وقت کی روٹی بڑی مشکل سے ملتی ہے وہاں ریٹائرڈ ہونے والی خواتین بیوہ اپنے بچوں کے ساتھ مشکلات کا شکار ہوگئی پنشن نہ ملنے اور ریٹائرڈ ہونے والے بعد کوئی معقول رقم بھی نہ ملنے سے ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئی سبی کی تین ریٹائرڈ لیڈی ہیلتھ ورکرز نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری صوبائی وزیر صحت بلوچستان میر رحمت صالح بلوچ سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت کو ہدایات دی جائیں کہ ان کے بچوں کو محکمہ صحت میں بھرتی کرنے سمیت معقول رقم بطور پنشن فراہم کرکے ان کی مالی مشکلات کا ازالہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :