آیوڈین کی کمی بچوں میں گونگا ،بہرہ،بھینگا اور بوناپن جیسی بیماریوں کے علاوہ ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے،ای ڈی او

جمعہ 30 دسمبر 2016 19:45

سیالکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 دسمبر2016ء)ایگزیکٹوڈسٹرکٹ آفیسر ڈاکٹر جاوید وڑائچ نے کہا ہے کہ آیوڈین کی کمی بچوں میں گونگا ،بہرہ،بھینگا اور بوناپن جیسی بیماریوں کے علاوہ ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرتی ہے اور گلہڑ کا باعث بنتی ہے جبکہ حاملہ عورتوں کے پیٹ میں حمل کا ضائع ہوجانے کے علاوہ جسمانی تھکاوٹ کا بھی آیوڈین کی کمی کی وجہ سے ہے‘ صحت مند زندگی گذارنے کیلئے انسانی غذا میں آڈیوین کا شامل ہونا ا نتہائی ضروری ہے ‘ آڈیوین کی کمی کو دور کرنے کیلئے صرف آڈیوین ملا خوردنی نمک استعمال کرنا چاہیئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ صحت سیالکوٹ اور مائیکرو نیوٹرنٹ انیشیٹیو(ایم آئی) کے اشتراک سے خوردنی نمک تیار کرنے والے کارخانوں کے مالکان کی 2روزہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈی اوہیلتھ ڈاکٹر محفوظ الرحمن، پرونشل انچارج ایم آئی ڈاکٹر طارق ، روزنل آفیسر ایم آئی سیالکوٹ قمر بودلا، فوکل پرسن یونیورسل سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام ریاض حسین بھی موجود تھے ۔

فوکل پرسن یونیورسل سالٹ آئیوڈائزیشن پروگرام ریاض حسین نے خوردنی نمک تیار کرنے والے کارخانوں کے مالکان کہا کہ خوردنی نمک میں آیوڈین کی مطلوبہ مقدار شامل کرنا ان کی قومی و قانونی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ نمک کی تیاری کے دوران آیوڈین شامل نہ کرنے والے نمک کی چکیوں کے مالکان کے خلاف پیور فوڈ ایکٹ کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ نمک میں آیوڈین کی موجودگی کی پڑتال کیلئے ریپڈ ٹیسٹ کٹس چکیوں کے مالکان کو بغیر کسی معاوضے کی فراہم کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مائیکرو نیوٹرنٹ انیشیٹیو کے تعاون سے آیوڈین خصوصی رعائتی قیمت پر محکمہ صحت سیالکوٹ فراہم کررہا ہے ۔ ورکشاپس میں نمک میں آیوڈین ملانے کے طریقہ کار کی تربیت دی گئی۔