آسٹریلیا سے دوسرے ٹیسٹ میں حیران کن شکست سے دوچار ہونیوالی پاکستانی ٹیم نے سیریز گنوانے کیساتھ کئی بدترین ریکارڈز بھی اپنے نام کر لیے

میلبورن میں شکست پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیا کے خلاف اسی کی سرزمین پر لگاتار 11ویں شکست ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے پاکستان کی رواں سال ساتویں شکست ہے جو ایک کیلنڈر ایئر میں پاکستان کی ٹیسٹ شکستوں کی سب سے بڑی تعداد ہے

جمعہ 30 دسمبر 2016 19:22

آسٹریلیا سے دوسرے ٹیسٹ میں حیران کن شکست سے دوچار ہونیوالی پاکستانی ..
میلبورن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2016ء) آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں حیران کن شکست سے دوچار ہونے والی پاکستانی ٹیم نے سیریز گنوانے کے ساتھ ساتھ کئی بدترین ریکارڈز بھی اپنے نام کر لیے ہیں۔میلبورن میں شکست پاکستانی ٹیم کی آسٹریلیا کے خلاف اسی کی سرزمین پر لگاتار 11ویں شکست ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یہ پاکستان کی ٹیسٹ میں لگاتار پانچویں شکست ہے، اس سے قبل ویسٹ انڈیز سے ہارنے والی ٹیم نیوزی لینڈ سے دونوں ٹیسٹ میچ گنوانے کے بعد آسٹریلیا بھی ابتدائی دونوں میچ ہار گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی پاکستان نے ٹیسٹ میچوں میں مسلسل شکستوں کا اپنا ریکارڈ برابر کردیا جو اس سے اس سے قبل 1999-2000 میں بنایا تھا۔پاکستان کی رواں سال یہ ساتویں شکست ہے جو ایک کیلنڈر ایئر میں پاکستان کی ٹیسٹ شکستوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے اس سال ابتدائی چھ میں سے چار ٹیسٹ میچ جیتے لیکن پھر بقیہ پانچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،۔ اس سے قبل 1995 اور 2010 میں ٹیم کو لگاتار چھ شکستوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ڈبل سنچری بنانے والے اظہر علی نے جہاں کئی ریکارڈ بنائے وہیں ایک بدترین ریکارڈ بھی اپنے نام کر گئے۔اظہر سمیت پاکستان کے 43 کھلاڑیوں نے ڈبل سنچری بنائی لیکن اظہر علی پہلے پاکستانی کھلاڑی ہیں جب ڈبل سنچری بنانے کے باوجود ان کی ٹیم کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

پاکستان کی طرف سے اس سے قبل محمد حفیظ نے سب سے بڑا اسکور 197 رنز بنایا تھا جب ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف شکست سے دوچار ہونا پڑا تھا۔عالمی سطح پر یہ محض دوسرا موقع ہے کہ کسی ٹیم کے کھلاڑی نے ڈبل سنچری بنائی ہو اور اسے اننگز اور اس سے زیادہ مارجن سے شکست ہوئی ہو، اس سے قبل 1950 میں لین ہٹن نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ڈبل سنچری بنائی تھی اور ان کی ٹیم کو اننگز سے شکست ہوئی تھی۔

مجموعی طور پر یہ 17ویں ڈبل سنچری ہے جس کے بعد بھی ٹیم کو شکست ہوئی اور اظہر محض چوتھے اوپنر ہیں جو ڈبل سنچری بنانے کے باوجود شکست خوردہ ٹیم کا حصہ رہے۔پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں اننگز ڈکلیئر کر کے اننگز کی شکست سے دوچار ہونے والی دوسری ٹیم بنی۔ 2012-13میں حیدرآباد میں مائیکل کلارک کی آسٹریلین ٹیم نے 237 رنز نو کھلاڑی آئوٹ پر اپنی اننگز ڈکلیئر کی تھی اور ان کی ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی۔

کرکٹ کی تاریخ میں پہلی اننگز ڈکلیئر کر کے ہارنے والی پاکستان 21ویں ٹیم بنی اور میلبورن کرکٹ گرائونڈ پر ایسا چار مرتبہ ہوا۔ آخری مرتبہ بھی میلبورن پر اس حادثے کا شکار ہونے والی ٹیم پاکستان کی ہی تھی جب 1972-73 میں 574 رنز آٹھ کھلاڑی آئوٹ پر اننگز ڈکلیئر کرنے کے باوجود گرین شرٹس ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ تھا۔آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف پہلی اننگز 624 رنز آٹھ کھلاڑی آئوٹ ڈکلیئر کی جو میلبورن کرکٹ گرائونڈ پر تاریخ کا سب سے بڑا اسکور ہے۔

80 سال قبل 1936-37کی ایشز سییز میں آسٹریلیا نے 604 رنز بنائے تھے جبکہ یہ آسٹریلیا کا پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے بڑا اسکور ہے۔ 1979-80کے فیصل آباد ٹیسٹ میں 617 رنز آسٹریلیا کا پاکستان کے خلاف سب سے بڑا اسکور تھا۔91 گیندوں پر 84 رنز بنانے والے مچل اسٹارک نے اپنی اننگز کے دوران سات چھکے لگائے جو اس میدان پر ایک اننگز کے دوران لگائے گئے چھکوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

2005 کے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کے خلاف آسٹریلین اینڈریو سائمنڈز نے چھ چھکے لگا کر یہ ریکارڈ بنایا تھا۔پاکستانی اسپنر یاسر شاہ نے 41 اوورز میں 207 رنز کی پٹائی برداشت کی جو آسٹریلیا میں ایک اننگز کے دوران کسی کھلاڑی کی جانب سے دیے گئے رنز کی دوسری بڑی تعداد ہے۔ آسٹریلیا میں ایک اننگز میں سب سے زیادہ رنز دینے کا ریکارڈ سری لنکن متیاہ مرلی دھرن کے پاس ہے جنہوں نے 1995 کے دورے میں 224 رنز کھائے تھے۔

متعلقہ عنوان :