ہمارے بلے باز تکنیک کیساتھ ذہنی اعتبار سے بھی بہت کمزور ہیں،جسکی وجہ سے میچ میں تھوڑا بہت دبائو ہو ہمت ہار جاتے ہیں جو ایک معمول بن چکا ہے ،پی سی بی کی کچن کیبنٹ میں ایسے دماغ لے کر آئیں جو نئے آئیڈیاز دیں اور پھر ان پر عمل درآمد بھی ہو سکے،مصباح لحق ریٹائرمنٹ کا فیصلہ خود لے رہے ہیں جو اچھی بات ہے، وہ شائد اس سے زیادہ ٹیم کیلئے مددگار ثابت نہ ہوں

قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 30 دسمبر 2016 17:39

ہمارے بلے باز تکنیک کیساتھ ذہنی اعتبار سے بھی بہت کمزور ہیں،جسکی وجہ ..
میلبورن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 دسمبر2016ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے کہا ہے کہ مصباح الحق ریٹائرمنٹ کا فیصلہ خود لے رہے ہیں اور یہ ایک اچھی بات ہے، وہ شائد اس سے زیادہ ٹیم کے لئے مددگار ثابت نہ ہوں۔ تفصیلات کے مطابق قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کی جانب سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ دینے کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ مصباح الحق خود فیصلہ لے رہے ہیں یہ اچھی بات ہے، وہ شائد اس سے زیادہ ٹیم کے لئے مددگار نہ ہوں۔

میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ دنیا میں دیگر ٹیموں کے کپتان کی پانچ سال تاریخ ہوتی ہے جس کے بعد اس کی ایکسپائری ڈیٹ شروع ہو جاتی ہے کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تکنیک اور بہت سی دیگر تبدیلیاں آتی ہیں اس لئے کپتان بھی بدلنا پڑتا ہے تاکہ ٹیم نئی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بلے باز تکنیکی اعتبار سے تو کمزور ہیں ہی لیکن ذہنی اعتبار سے بھی بہت کمزور ہیں اور جس میچ میں بھی تھوڑا بہت دبائو ہوتا ہے، ہمت ہار جاتے ہیں۔

یہ تو ایک معمول بن چکا ہے کہ پاکستان کی ٹیم جیسے ہی متحدہ عرب امارات سے باہر جاتی ہے تو ایسی ناقص کارکردگی شروع ہو جاتی ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ کچن کیبنٹ میں ایسے دماغ لے کر آئیں جو نئے آئیڈیاز دیں اور پھر ان پر عمل درآمد بھی ہو سکے۔ ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے کہا کہ آسٹریلیا نے گیند کے ساتھ زیادہ اچھی پرفارمنس دی ہے اور ٹیسٹ میچ میں تو پچھلے 10 سے 12 مہینے میں ہماری کہانی کافی بہتر تھی لیکن ون ڈے میں تو اور بھی پریشر پڑنے والا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹیم اس پریشر کا کیسے مقابلہ کرتی ہے۔