وسیم اکرم نے قومی ٹیم کی کارکردگی کو انتہائی شرمناک قرار دیدیا

کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج دیکھ کر ہی اندازہ ہو رہا تھا کہ میچ بچانا مشکل ہے، میچ بچانے کی سوچ لے کر میدان میں جانے کا مطلب ہار تسلیم کر لینا ہوتا ہے،بہتر کارکردگی کیلئے ہمیںمتحدہ عرب امارات کی وکٹوں کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے قریب تر بنانا چاہئے تاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آ سکے،وسیم اکرم کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 30 دسمبر 2016 17:39

وسیم اکرم نے قومی ٹیم کی کارکردگی کو انتہائی شرمناک قرار دیدیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 دسمبر2016ء) قومی ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے میلبورن ٹیسٹ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج دیکھ کر ہی اندازہ ہو رہا تھا کہ میچ بچانا مشکل ہے، میچ بچانے کی سوچ لے کر میدان میں جانے کا مطلب ہار تسلیم کر لینا ہوتا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میںوسیم اکرم نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں نیوزی لینڈ کے دورہ سے ہی کافی ساری غلطیاں نظر آئیں۔

ہماری ٹیم متحدہ عرب امارات میں جن وکٹوں پر کھیلتی ہے وہاں فاسٹ باؤلرزتو بیکار ہوتے ہیں اور سپنرز کو بہت زیادہ مدد ملتی ہے جس کی وجہ سے یاسر شاہ بہت اچھی پرفارمنس دیتے ہیں۔ٹیم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے پر گئی تو فاسٹ باولرز پورا زور لگانے کے باوجود بھی سوئنگ نہیں کر پا رہے جبکہ یاسر شاہ کو بھی اچھی وکٹوں پر باؤلنگ کا تجربہ نہیں ہے اس لئے وہ بھی بہتر کاکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

وہاب ریاض نے سوئنگ کرنے کے لئے پورا زور لگایا تو وارنر کو بولڈ کر دیا لیکن نو بال بھی ہو گئی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب آپ میچ بچانے کے موڈ میں جاتے ہیں تو میچ ہار جاتے ہیں کیونکہ دوسری ٹیم کے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ہوتا یعنی اسے ہار کا تو ڈر ہی نہیں ہوتا اور جب آپ شاٹس کھیلنا بند کر کے روکنا شروع کر دیتے ہیں تو پھر فیلڈرز بھی اوپر آ جاتے ہیں اور دوسری ٹیم آپ پر حاوی ہو جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بڑی شرمندگی کی بات ہے کہ ہم ویسٹ انڈیز کو بلا کر اچھی خاصی پٹائی کرتے ہیں اور جب نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں آتے ہیں تو بدترین کارکردگی سامنے آتی ہے۔ ہمیں متحدہ عرب امارات کی وکٹوں کو آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے قریب تر بنانا چاہئے تاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آ سکے۔

متعلقہ عنوان :