آسٹریلیا نے ڈرا ٹیسٹ کو جیت میں بدل کر پاکستان سے دوسرا میچ اور سیریز بھی جیت لی

برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دلیرانہ بیٹنگ کرنے والی پاکستانی ٹیم میلبورن ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پھر پرانی ڈگر پر چل پڑی میزبان ٹیم کی181رنز کی برتری اتارنے کیلئے سفر کا آغاز کرنیوالی پاکستان کی پوری ٹیم 53.2اوورز میں 163رنز بناکر پویلین لو ٹ گئی

جمعہ 30 دسمبر 2016 15:18

میلبورن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 دسمبر2016ء) آسٹریلیا نے ڈرا ٹیسٹ کو جیت میں بدل کر پاکستان سے نہ صرف دوسرا ٹیسٹ میچ بلکہ سیریز بھی جیت لی ،پاکستانی کھلاڑیوں نے برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دلیرانہ بیٹنگ کی تھی لیکن میلبورن ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں پھر پرانی ڈگر پر چل پڑے ،میزبان ٹیم کی 181رنز کی برتری اتارنے کیلئے سفر کا آغاز کرنے والی پاکستان کی پوری ٹیم 53.2اوورز میں صرف 163رنز بناکر آئوٹ ہوگئی اور میزبان ٹیم نے اننگز اور 18رنز سے میچ جیت کر سیریز میں 2-0کی برتری حاصل کر لی ۔

آسٹریلوی کپتان سٹیون سمتھ نے جب پہلی اننگز میلبورن گرائونڈ کے سب سے بڑے سکور 624رنز آٹھ کھلاڑی آئوٹ پر ڈکلیئر کی تو پاکستانی ٹیم کے پاس میچ کو ڈرا پر ختم کرنے کے لیے 68 اوورز تھے ۔

(جاری ہے)

میلبورن میں کھیل کے پانچویں دن آسٹریلیا نے 465رنز چھ کھلاڑی آئوٹ سے اپنی اننگز دوبارہ شروع کی تو آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ 100رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔مچل اسٹارک نے کپتان کے ساتھ تیز رفتاری سے بیٹنگ کا سلسلہ شروع کیا اور پاکستانی بالرز خصوصاً یاسر شاہ کی خوب خبر لی۔

دونوں کھلاڑیوں نے دن کے ابتدائی 26اوورز میں 143رنز جوڑ کر پاکستانی ٹیم کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔مچل اسٹارک نے تین چوکوں اور سات فلک بوس چھکوں کی مدد سے 91گیندوں پر 84رنز بنائے اور اسٹیون اسمتھ کے ساتھ ساتویں وکٹ کیلئے 154رنز جوڑے۔جب 624کے اسکور پر ناتھن ناٹ آئوٹ ہوئے تو اسٹیون اسمتھ نے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کردیا انہوں نے 165رنز بنائے۔

آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 181رنز کی برتری حاصل کی۔سہیل خان وہاب ریاض اور یاسر شاہ نے 100 سے زائد رنز دے ڈالے جن میں سب سے مہنگے یاسر شاہ رہے جنہوںنے تین وکٹوں کے حصول کے لیے 41اوورز میں 207دئیے۔محمد عامر کو 91رنز دے کر بھی کوئی وکٹ نہ مل سکی۔جواب میں پاکستانی ٹیم روایتی طور پر نروس نظر آئی اور تین رنز پر سمیع اسلم سے محروم ہو گئی۔کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے سیشن میں چار وکٹیں گر گئیں۔

بابراعظم کھانے کے وقفے کے بعد پہلے ہی اوور میں صرف تین رنز بناکر مچل سٹارک کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔نیتھن لائن نے یونس خان اور مصباح الحق کو صرف تین گیندوں میں پویلین بھیج کر آسٹریلوی جیت کے امکانات پیدا کردئیے۔یونس خان نے 24رنز بنائے لیکن کپتان مصباح الحق دوسری ہی گیند پر صفر پر آئوٹ ہوگئے۔مصباح الحق شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری سکور کرنے کے بعد مسلسل سات اننگز میں قابل ذکر سکور نہیں کر سکے ۔

یونس خان بھی شارجہ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں نصف سنچری کے بعد سے نو اننگز میں صرف ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوسکے ہیں۔پاکستانی ٹیم کی مشکلات اس وقت بڑھ گئیں جب لائن اسد شفیق کی وکٹ بھی 16کے سکور پر حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔پہلی اننگز کے ڈبل سنچری میکر اظہرعلی نے اس بار بھی اعتماد سے بیٹنگ کی تاہم ان کی 43رنز کی اننگز کا خاتمہ ہیزل ووڈ نے ایل بی ڈبلیو کرکے کردیا۔

چائے کے وقفے کے بعد پاکستان کی میچ بچانے کی امیدیں سرفراز احمد اور محمد عامر سے وابستہ تھیں لیکن یہ دونوں بھی آسٹریلوی بولنگ کے قابو میں آگئے۔محمد عامر کو 11رنز پر جیکسن برڈ نے بولڈ کر دیا۔ سرفراز احمد 43رنز بنا کر مچل سٹارک کی گیند پر بولڈ ہوئے تو پاکستان کا سکور آٹھ وکٹوں پر 153رنز تھا۔آسٹریلوی ٹیم کو آخری دو وکٹوں کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔مچل سٹارک نے وہاب ریاض کو صفر پر بولڈ کردیا اور پھر یاسر شاہ کو بھی صفر پر برڈ کے ہاتھوں کیچ کرا کر پاکستانی ٹیم کی بساط 163رنز پر لپیٹ دی۔آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔