مفاہمتی سیاست کا زمانہ گیا، نوازشریف کو کارگل آپریشن کی تفصیلات کا علم تھا‘چودھری شجاعت حسین

نیشنل ایکشن پلان پر صوبوں نے عمل نہیں کیا، نوازشریف کے سامنے شہبازشریف زیرو ہیں وہ انہیں بھائی نہیں وزیراعلیٰ سمجھیں‘میڈیا سے گفتگو

جمعرات 29 دسمبر 2016 22:09

لاہور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ الیکٹورل ریفارمز کے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد نہیں ہو سکا، مفاہمت کی سیاست کا زمانہ چلا گیا، کارگل آپریشن کی تمام تفصیلات میاں نوازشریف کے علم میں تھیں، پاکستان وزیرخارجہ بھی اس وقت میاں نوازشریف ہی ہیں۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی انتخابات میں اپوزیشن کے اتحاد نہ ہونے سے فائدہ میاں نواز شریف کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرول ریفارمز کے بغیر الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں، سنجیدہ ہوکر ٹائم فریم رکھا جائے تو فائدہ ہوگا ورنہ نہیں۔ انہوں نے الیکٹورل ریفارمز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے عمران خان سے بھی یہ کہا ہے کہ وہ آل پارٹیز کانفرنس بلائیں جس میں صرف الیکٹورل ریفارمز کی ہی بات ہو، لیکن وہ نہیں مانے۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مفاہت کی سیاست کا زمانہ چلا گیا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر ان کا کہنا تھا کہ یہ مکمل کامیاب نہیں ہوسکا تاہم اس کی وجہ صوبوں کی نااہلی ہے۔ پنجاب حکومت کی کارکردگی سے متعلق چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف شہبازشریف کو بھائی نہیں وزیراعلیٰ سمجھیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہباز شریف نواز شریف کے سامنے زیرو ہیں۔

چودھری شجاعت حسین نے ماضی سے متعلق بتایا کہ پرویز مشرف سے افتخار چودھری کو پہلی بار میں نے ہی ملوایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ میر ظفر اللہ خان جمالی کو میں نے ہی وزیراعظم بنوایا۔ کارگل آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ تمام تفصیلات میاں نواز شریف کے علم میں تھیں۔ حکومت کی خارجہ پالیسی سے متعلق سابق وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان کا وزیر خارجہ بھی اس وقت میاں نواز شریف ہی ہیں۔ جبکہ فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق سوال پر انہوں نے اسے بالکل درست اقدام قرار دیا۔

متعلقہ عنوان :