بھارت کی جانب سے پاکستانی دریائوں کا پانی بند کرنے کے مذموم اقدامات و اعلانات کیخلاف مظاہرہ

جمعرات 29 دسمبر 2016 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) لاہورکے جی پی او چوک میں بھارت کی جانب سے پاکستانی دریائوں کا پانی بند کرنے کے مذموم اقدامات و اعلانات کے خلاف پرجوش مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں وکلاء اور شہری شریک ہوئے ۔شرکا نیبھارت خلاف ساری قوم و سیاسی و مذہبی قیادت سے میدان میں آنے کا مطالبہ کیا۔مظاہر ہ کا اہتمام الاُمہ لائرز فورم اور سول سوسائٹی سرکل لاہور کی جانب سے کیا گیا تھا۔

مظاہرہ سے سول سوسائٹی سرکل کے چیئرمین علی عمران شاہین ،مصطفائی جسٹس فورم کے چیئرمین صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ،ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے ناظم اعلیٰ علامہ ممتا ز اعوان،سابق سیکرٹر ی و نائب صدر لاہور ٹیکس بار نعمان یحییٰ ،ڈاکٹر شاہد نصیر ،پیر ایس اے جعفری ،بابا رمضان جمیل و دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مظاہرین نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی،پاکستانی دریائوں پر ڈیموں کی تعمیر اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان کا پانی مکمل بند کرنے کی دھمکیوں کے خلاف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے۔

شرکا ء کی جانب سے حکومت پاکستان سے بھارت کے خلاف فوری اور سخت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تین دریائوں پر قیام پاکستان کے وقت سے قابض ہے اور اب اس نے سندھ طاس معاہدے کی روسے پاکستان کے حصے میں آنے والے تین دریائوں پر مسلسل ڈیموں کی تعمیر کے ساتھ انہیں مکمل بندکرنے کا کھلا اعلان کر دیا ہے۔

یہ وقت پاکستان کے لئے انتہائی مشکل ہے ۔ان حالات میںبھارت کے ساتھ دوستی و تجارت کی امید قائم رکھنا اپنے آپ کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ بھارت کا پانی بند کرنا بڑی جنگ کو دعوت دینا ہو گا جس سے صرف جنوبی ایشیا کے دو ارب انسان ہی نہیں، ساری دنیا متاثر ہو گی۔پاکستان مقبوضہ کشمیر کی آزادی کو اولین ترجیح بنائے اور پانی کے مسئلہ کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرے۔

بھارت کو یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان کے حصے کا پانی بند کرنا اسے بھی بہت بھاری پڑے گا اور پانی کی یہ بندش خطے کو جنگ کی جانب دھکیل دے گی۔سندھ طاس معاہدہ کرانے والی طاقتیں اور ادارے بھی ہوش کے ناخن لیں اور بھارت کی اس کھلی دہشت گردی کو روکنے کے لئے آگے آئیں۔مظاہرین و مقررین نے اپیل کی کہ قوم اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں بھارت کی آبی جنگ روکنے کے لئے فوری اور ہنگامی تحریک چلائیں اور میدان میں آئیں۔یہ ملک و قوم کا مشترکہ مسئلہ ہے جسے ہم سب نے مل کر حل کرناہے۔

متعلقہ عنوان :