سندھ طاس معاہدے کویکطرفہ طورپرختم نہیں کیاجاسکتا،ترجمان دفترخارجہ

پاکستان معاہدے کے فریم ورک کے تحت بھارتی سرگرمیوں کاجائزہ لے رہاہے،معاہدے پرعملدرآمد کیلئے ثالثی کامیکنزم موجود ہے،پاکستان پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پرعمل پیراہے،پاکستان نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے،نفیس زکریا کی ہفتہ وارپریس بریفنگ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 29 دسمبر 2016 20:22

سندھ طاس معاہدے کویکطرفہ طورپرختم نہیں کیاجاسکتا،ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29دسمبر2016ء) : دفتر خارجہ کے ترجمان محمد نفیس زکریانے کہا ہے کہ پاکستان پر امن ہمسائیگی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،بھارت کیساتھ کشمیر سمیت تمام معاملات مذاکرات کے زریعے حل کرنا چاہتے ہیں، کشمیر کا تنازعہ پاکستان اور بھارت کے مابین فساد کی جڑ ہے، سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا،پاکستان معاہدے کے فریم ورک کے تحت بھارتی سرگرمیوں کا جائزہ لے رہا ہے، معاہدے پر عملدرآمد کیلئے ثالثی کا میکنزم موجود ہے، پاکستان نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے ۔

آج جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہندو دہشت گرد تنظیموں آر ایس ایس،ویشوا ہندو پریشد ،شیو سینا،بجرنگ دل اور دیگر دہشت گرد عناصر کے اشتراک سے بھارتی قابض فورسز مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی اقلیت میں تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں جو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔ترجمان نے پاکستان کے قومی مقاصد کے فروغ اور علاقائی و بین الاقوامی معاملات بالخصوص مسلہ کشمیر پر ملکی نقطہ نظر کو اجاگر کرنے پر پاکستانی میڈیا کے کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ ماہ کے دوران ہماری میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے کشمیری بھائیوں کے مشکلات و مصائب اور ان پر بھارتی مظالم کو موثر اور مسلسل اجاگر کیا۔

ترجمان نے امریکی ’سائنٹفک اچیومنٹ ایوارڈ 2016‘جیتنے پر ڈکٹر راشد چوٹانی کو مبارکباد دی۔نیوکلئیر سپلائیر گروپ کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان این ایس جی کی رکنیت کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی کے اصولوں پر عمل پیرا ہے، این ایس جی کے کسی رکن ملک نے پاکستان کو رکنیت دینے کی مخالفت نہیں کی ہے اور پاکستان رکنیت کیلئے غیر امتیازی سلوک کی حمایت کریگا۔

افغانستان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے سجنیدہ کوششیں کر رہا ہے،افغانستان میں امن پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے ، پاکستان نے افغانستان میں پہلے ہی پانچ سو ملین ڈالر کی لاگت سے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جبکہ ترقیاتی کاموں کیلئے 500ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور ترقیاتی سرگرمیوں کیلئے پر عزم ہے۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے ان کی رہائی کیلئے بہت کوششیں کی ہیں،ان کیلئے وکیل کا بندوبست کیا اور یہ معاملہ اعلی سطح پر امریکی حکام کے سامنے اٹھایا۔

متعلقہ عنوان :