اگر ایوان اور عدالت کرپشن روکنے میں ناکام ہوں تو پھر چوکوں ،چوراہوں کے سوا کوئی راستہ نہیں رہتا ‘ سینیٹر سراج الحق

کرپشن کے خاتمہ کیلئے پارلیمنٹ قانون سازی نہ کرے ،عدالتوں میں احتساب نہ ہو تولٹیروں کی ناک میں نکیل ڈالنے کیلئے صرف ایک ہی راستہ بچتا ہے عوام سے رابطہ کیا جائے ،اشرافیہ اقتدار کیلئے آپس میں لڑتی اورغریب کا خون چوسنے اور اسکے خون پسینے کی کمائی لوٹنے میں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہے ‘ امیر جماعت اسلامی کا مظفر سید ایڈووکیٹ کی قیادت میں دیر کے وفد کی ملاقات کے موقع پر خطاب

جمعرات 29 دسمبر 2016 19:16

اگر ایوان اور عدالت کرپشن روکنے میں ناکام ہوں تو پھر چوکوں ،چوراہوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر ایوان اور عدالت کرپشن روکنے میں ناکام ہوں تو پھر چوکوں اور چوراہوں کے سوا کوئی راستہ نہیں رہتا ،کرپشن کے خاتمہ کیلئے پارلیمنٹ قانون سازی نہ کرے اور عدالتوں میں احتساب نہ ہو تولٹیروں کی ناک میں نکیل ڈالنے کیلئے صرف ایک ہی راستہ بچتا ہے کہ عوام سے رابطہ کیا جائے ،اشرافیہ اقتدار کیلئے آپس میں لڑتی اورغریب کا خون چوسنے اور اسکے خون پسینے کی کمائی لوٹنے میں ایک دوسرے کی مدد کرتی ہے ،موجودہ نظام اول و آخر اشرافیہ کے مفادات اور غریب کے استحصال کا نظام ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر سید ایڈووکیٹ کی قیادت میں دیر سے آئے ہوئے ارکان صوبائی اسمبلی اور ضلعی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے وفد سے اسلام آباد میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 70سال سے ملکی اقتدار پر مسلط ٹولے نے اپنی دولت بڑھانے اور اقتدار پر قابض رہنے کیلئے ہمیشہ عوام کے حقوق سلب کئے ۔

یہی ٹولہ چہرے بدل بدل کرانتخابات میں عوام کو دھوکہ دیتا رہا اور کسی غریب کو ایوان اقتدار تک پہنچنے کا موقع نہیں دیا گیا۔اس ٹولے میں موجود مامے بھانجے اور چاچے بھتیجے کی سیاست کا محور اپنے مفادات کا تحفظ اور غریب کے مال کا آپس میں بٹوارا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 47ء سے 2016ء تک چند خاندان ہی اقتدارکے مزے لوٹ رہے اورملک کے سیاہ و سفید کے مالک بنے ہوئے ہیں ،انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت جن کے دادا،نانا انگریز کی آنکھوں کے تارے تھے آج ان کے پوتے نواسے سامراج کے پجاری ہیں اور اسی ’’میرٹ ‘‘کے بل بوتے پر وہ اسمبلیوں میں پہنچتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اسی نسل درنسل اقتدار پر قابض ٹولے سے مقابلہ ہے ،ہم عام آدمی کے حقوق کی بات کرتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کو تعلیم ،صحت اور روز گار کی بنیادی سہولتیں دستیاب ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں نے اقتدار کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے ۔ریاست ،جمہوریت اور سیاست کے ساتھ ساتھ قومی اداروں کو یرغمال بنانے والے عام آدمی کو کیڑے مکوڑوں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے یہی وجہ ہے کہ اسمبلیوں میں پہنچنے کے بعد انہیں عوام یاد رہتے ہیں نہ ان کی پریشانیوںکے حل کیلئے ان کے پاس کوئی وقت ہوتا ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتی ہے اور اس عظیم مقصد کو حاصل کرنے کیلئے جماعت اسلامی نے کرپشن فری پاکستان تحریک شروع کی ۔ہم نے عوام کو کرپشن کے خلاف متحد کرنے کیلئے ملک بھر میں جلسے جلوس اور ریلیاں نکالیں اور ٹرین مارچ کیا ،ہم نے پارلیمنٹ میں کرپشن کے خلاف چار بل پیش کئے ،اپوزیشن کو مشترکہ اور متفقہ ٹی او آرز پر جمع کیا اور عدالت میں کرپشن کے خاتمہ کیلئے پیش ہوئے۔

آج ملک بھر کے عوام کرپشن کے خلاف یک زبان ہیںاور سب کا مطالبہ ہے کہ کرپٹ ٹولے کا بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے ،لیکن پارلیمنٹ جس کی سب سے بڑی اور پہلی ذمہ داری قومی امانتوں کا تحفظ ہے وہ اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے عوام کے اندر سخت مایوسی پائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹس کو کی حامی قوتیں اس ظالمانہ اور استحصالی نظام کو بچانے کیلئے سر جوڑ کربیٹھ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ضرورت ہے کہ عوام اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے متحد ہوکر ایک بڑی تحریک کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔