تمام مکاتب فکر کے علما کرام آپس میں آخوت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں، پیر محمد ابراہیم سیالوی

انتہا پسندی کا خاتمہ وقت کا تقاضا ہے حکومت کالعدم تنظیموں پر گہری نگا ہ رکھیں دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب نہیں ہوتا ، خطاب

جمعرات 29 دسمبر 2016 19:00

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 دسمبر2016ء) تمام مکاتب فکر کے علما کرام آپس میں آخوت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں اور اتحاد بین المسلمین پر عمل پیرا ہو جائیں دہشت گردی کے خلاف سیکورٹی فورسز کی کاروائیاں قابل تحسین ہیں ان خیالات کا اظہار بین المذاہب امن کمیٹی پنجاب کے چیئرمین پیر محمد ابراہیم سیالوی اور پیر محمد سیف اللہ چشتی مرکزی امیر تنظیم فیض گنج بخش پاکستان ، ڈویثرنل چیئرمین بین المذاہب امن کمیٹی قاری جاوید اختر ،ضلعی چیئرمین چنیوٹ پیر زادہ اقبال حسین ، ضلعی وائس چیئرمین حاجی مہر محمد اکرام آرائیں ، ضلعی ممبرو صدر ہیومن رائٹس اینڈ ویلفیر کونسل رجسٹرڈ چنیوٹ شوکت علی آزاد ایڈووکیٹ، ضلع بنائو تحریک کے بانی حاجی عبدالغفور زاہد، حافظ کفایت اللہ، تحصیل چیئرمین لالیاں اور دیگر علما کرام نے بین المذاہب امن کمیٹی تحصیل لالیاں کے زیر اہتمام ادارہ ضیاء الاسلام اللبنات میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر چیئرمین امن کمیٹی پنجاب پیر محمد ابراہی سیالوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علما کرام خطبہ جمعہ اور اپنی تقریروں کے دوران رواداری کا درس دیں انتہا پسندی کا خاتمہ وقت کا تقاضا ہے حکومت کالعدم تنظیموں پر گہری نگا ہ رکھیں دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب نہیں ہوتا انہوں نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ اب پوری پاکستانی قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن کو جاری و ساری رکھا جائے اس موقع پر مرکزی امیر تنظیم فیض گنج بخش پاکستان قاری پیر سیف اللہ چشتی نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں امن و امان کے حوالے سے پیر محمد ابراہیم سیالوی کی خدمات قابل تحسین ہیں انہوں نے ملک میں قیام امن کیلئے جو کردار ادا کیا اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ملک سے دہشت گردی انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مکمل خاتمے کیلئے پوری قوم کو یکجا ہونے کی ضرورت ہے دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلہ میں حکومتی کاروائیاں بھی قابل تحسین ہیں اس موقع پر ضلعی چیئرمین بین المذاہب امن کمیٹی پیر زادہ اقبال حسین اور سینئر قانون دان شوکت علی آزاد ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :