منظم سازش کے تحت میرپور کی مرکزیت کو ختم کیا جا رہا ہے ،بیرسٹر سلطان محمود

ٹیچنگ ہسپتال بیو سٹی کے ملازمین کو 6ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں،حکومتی بے حسی کی وجہ سے چھوٹے ملازمین کے چولہے بند ہو چکے ہیں، صدر آزاد کشمیر

جمعرات 29 دسمبر 2016 16:13

میرپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ایک منظم سازش کے تحت میرپور کی مرکزیت کو ختم کیا جا رہا ہے تعلیمی بورڈ کی میرپور سے مظفر آباد منتقلی کے بعد میڈیکل کالج کو بھی منتقل کیے جانے کے اسباب پیدا کیے جا رہے ہیں۔ٹیچنگ ہسپتال بیو سٹی کے ملازمین کو چھ ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں۔

حکومت کی بے حسی کی وجہ سے چھوٹے ملازمین نہ صرف تنخواہوں سے محروم ہیں بلکہ انکے چولہے بند ہو چکے ہیں۔اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہو گی کہ میری یہ مائیں، بہنیں ،بیٹیاں آج اپنے مطالبات کے لئے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔حکومت کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ میرپور لاوارثوں کا شہر نہیں میر پور کے وارث ابھی زندہ ہیں۔

(جاری ہے)

یہاں کے لوگوں کے ساتھ زیادتیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

میں تعمیری سوچ رکھنے والا ہوں ۔ وزیر اعظم اور چیف سیکریٹری سے براہ راست مطالبہ کرتا ہوں کہ ٹیچنگ ہسپتال نیو سٹی کے ملازمین کے جملہ مسائل اور مطالبات پورے کیے جائیں۔یہ ملازمین گذشتہ 23 دنوں سے ہڑتال پر ہیں میرپور میں اربوں کی کرپشن ہو رہی ہے اگر ان ملازمین کے مسائل حل نہ ہوئے تو انکے مسائل کے حل کے لئے میں خود بھی احتجاجی کال دے سکتا ہوں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں میرپور میں چوک شہیداں میں نیو سٹی ٹیچنگ ہسپتان کے ملازمین کے ہڑتالی کمپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر راجہ شہزاد نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو ملازمین کے تمام مطالبات کے بارے میں مکمل بریفنگ دی ۔ جس بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جائز قرار دے کر حمایت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر جب ملازمین نے جعلی ایم ایل اے کے نعرے لگائے تو کہا کہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ میں وزیر اعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ یہ مسائل حل کرائیں اور آزاد کشمیر کے اندر ایک ساش کے تحت کینگرو اسمبلی قائم کی گئی ہے۔جس پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ میں جہاں ایک طرف مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آزادی کے لئے جدوجہد کررہا ہوں وہاں پر آزادکشمیر کے عوام کے حقوق کے لئے بھی جدوجہد کر رہا ہوں۔ میرپور کو لاوارث نہ سمجھا جائے اسکے وارث ابھی زندہ ہیں۔میرپور کے لوگوں کو بھی یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کے لئے میدان عمل میں نکل آئیں۔

متعلقہ عنوان :