چین 2020ء تک عوام کو ریلوے کی زیادہ فعال خدمات فراہم کرے گا

ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے بارے میں جاری قرطاس ابیض میں مقاصد کا تفصیلی ہدف مقرر کر دیا گیا ہے

جمعرات 29 دسمبر 2016 14:08

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 دسمبر2016ء) چین 2020ء تک عوام کو زیادہ مستعد د خدمات فراہم کرنے کے لئے تیز ترین گرینر اور محفوظ نیٹ ورک کے ذریعے جامع ٹرانسپورٹ نظام قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔یہ بات جمعرات کو جاری کئے جانیوالے ایک قرطاس ابیض میں بتائی گئی ہے ’’ چینی ٹرانسپورٹ کی ترقی ‘‘ کے عنوان سے قرطاس ابیض میں گذشتہ دہائیوں میں اس سیکٹر کی زبردست تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا ہے اور آنیوالے برسوں میں اس کی مزید توسیع کے مقاصد کا تعین کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

چین کی مرکزی کابینہ (سٹیٹ کونسل ) کے دفتر اطلاعات و نشریات کی طرف سے جاری کی جانیوالی دستاویز کے مطابق شعبے کو چاہئے کہ وہ ترقی کی اپنی رفتار کو تیز کرے اور 2020ء میں تمام پہلوئوں میں قدرے خوشحال معاشرے کی تعمیل کی تکمیل کیلئے ہر اول دستے کے طورپر اپنا بنیادی کردار ادا کرے ،2020ء تک چین چالو ہائی سپیڈ ریلوے لائن کی لمبائی میں 30000کلومیٹر تک اضافہ کریگا اور اپنے بڑے شہروں کے 80فیصد سے زیادہ کو آپس میں ملا دے گا ، اس کے علاوہ چین ایکسپریس ویز کے 30ہزار کلومیٹر کی تزئین کرے گا اور ضروری حالات کے ساتھ انتظامی دیہات کیلئے ٹرمک اور سیمنٹ اور پکی سڑکیں اور شٹر بس سروسز فراہم کرے گا جبکہ تمام دیہاتوں کی میل سروس تک رسائی ہو گی ،گذشتہ دہائیوں میں چین کے ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں تبدیلیاں ہوئی ہیں ، خصوصاً ریلوے سیکٹر میں ،1949ء میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے وقت ریلوے لائن کی مجموعی لمبائی صرف 21800کلومیٹر تھی جس میں نصف مفلوج تھی ۔

متعلقہ عنوان :