فاٹا میں بچوں کی اموات کاپولیو ویکسین سے کوئی تعلق نہیں،سینیٹر عائشہ فاروق

جمعرات 29 دسمبر 2016 13:33

فاٹا میں بچوں کی اموات کاپولیو ویکسین سے کوئی تعلق نہیں،سینیٹر عائشہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 دسمبر2016ء) پولیو کے خاتمہ بارے وزیر اعظم کی فوکل پرسن سینٹرعائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ اب تک کی تحقیقاتی تفصیلات بشمول فرانزک تجزیہ میں فاٹا بچوں کی اموات کا ویکسین سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا ۔ انہوں نے تحقیقاتی رپورٹ کے اخذ کئے گئے نتائج کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ فاٹا کے جن بچوں کو ویکسین دیئے جانے کے بعد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں داخل کروایا گیا تھا ان بچوں کے خون کے نمونوں کا تفصیلی تجزیہ کروایا گیا جس میں ویکسین کے ان بچوں پر مضر اثرات کے حوالہ سے کسی قسم کے کوئی شواہد نہیں ملے ۔

یہ رپورٹ خیبر میڈیکل پشاور کے فرانزک میڈیسن شعبہ نے 27دسمبر کو جاری کی تھی ۔ وزیر اعظم کی فوکل پرسن نے بچوں کی اموات کی اطلاع ملتے ہی وفاقی حکومت کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا)کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی وجوہات بارے تفصیلی تحقیقات کی جائیں کیونکہ اس وقت ان اموات کے پولیو ویکسین سے تعلق بارے افواہیں گردش کر رہی تھیں ۔

(جاری ہے)

جس پر اعلیٰ ترین ماہرین پرمشتمل تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی اور اس ٹیم کو بچوں کی اموات کی وجوہات کا تعین کرتے ہوئے جلد از جلدتفصیلی رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اگرچہ پوری دنیا بشمول پاکستان میں پولیوویکسین کے حوالے سے اس قسم کا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا اور نہ ہی اس کی کوئی سائنسی بنیاد ہے تحقیقات کا حکم اس حوالے سے غلط اطلاعات کی گردش کی بنیاد پر دیاگیا تا کہ اصل حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔ اسلئے کسی بھی بچے کی پولیو ویکسین سے ہلاکت بھی نہیں ہوئی تھی اس لئے تفصیلی فرانزک تجزیہ کا حکم دیا گیا۔

سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے بتایا کہ اصل حقائق یہ ہیں کہ دنیا بھر میں اڑھائی ارب سے زائد بچوں کو (10)ارب سے بھی زائد پولیو کے قطرے پلائے گئے ہیں اور اس قسم کا کوئی ایک بھی واقعہ پیش نہیں آیاکہ جس میں کسی ایک بچے کی بھی پولیو کے قطرے پینے سے ہلاکت ہوئی فاٹا میں ہلاک ہونے والے بچوں کو طبی عوارض لاحق تھے تاہم مقامی اخبارات نے تحقیقات کا انتظار کئے بغیر ہی ان اموات کا پولیو کے ویکسین سے تعلق جوڑ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی تمام ویکسینوں سے سب سے زیادہ محفوظ ترین ویکسین ہے اورپولیو کے قطرے پینے کے باعث 15ملین ایسے افراد چل پھر رہے ہیں جو کہ پولیو کے قطرے نہ پینے کی صورت میں آج اپاہچ ہوتے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے قطرے پلائے جانے کی صرف ایک مہم کے دوران ہی تقریباً37ملین بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں اور آج تک اس ویکسین کے باعث کسی ایک بچے کی بھی ہلاکت نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی بچہ قطروں کے باعث بیمار ہوا ۔

سینٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ پولیو ویکسین عالمی ادارہ صحت کی طرف سے سرٹیفائیڈ قرار دی گئی ہے اور یہ ویکسین پولیو کے خاتمہ کے لئے پوری دنیا میں بچوں کو دی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ہر پولیو مہم میں ہر بچے کو ویکسین کے دو قطرے پلانا ضروری ہے صرف اسی طریقہ سے ہم بچوں کو اپاہج یا معذور ہونے سے بچا سکتے ہیں پاکستان سمیت دنیا بھر سے پولیو کے خاتمہ کا یہی ایک طریقہ ہے۔

متعلقہ عنوان :