اسرائیل نے مشرقی یروشلم میں 500نئے گھروں کی تعمیر عارضی طورپرمنسوخ کر دی

نئی تعمیرات کے پرمٹس پر ووٹنگ جان کیری کے خطاب کی وجہ سے کمیٹی کے ایجنڈے سے ہٹا دی گئی،اسرائیل

جمعرات 29 دسمبر 2016 12:10

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 دسمبر2016ء) اسرائیل نے مشرقی یروشلم میں 500 کے قریب نئے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے ووٹنگ منسوخ کر دی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں بیت المقدس (یروشلم) کے میونسپل حکام نے بتایا کہ سٹی ہال نے اسرائیلیوں کے لیے مشرقی یروشلم میں 500 کے قریب نئے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے ووٹنگ منسوخ کر دی ہے۔

(جاری ہے)

یروشلم ہلاننگ اینڈ ہاؤسنگ کمیٹی کے رکن حنان روبن کا کہناتھا کہ صدر بن یامین نتن یاہو نے اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔حنان روبن کا کہنا تھا کہ نئی تعمیرات کے پرمٹس پر ووٹنگ جان کیری کے خطاب کی وجہ سے کمیٹی کے ایجنڈے سے ہٹا دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم یروشلم میں تعمیرات کی حمایت کرتے ہیں لیکن وہ صورتحال کو مزید بگاڑنا نہیں چاہتے۔حنان روبن کے مطابق کمیٹی کا اجلاس معمول کے مطابق ہوتا رہتا ہے اور اس حوالے سے جلد فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔حنان روبن کا کہنا تھا کہ سنہ 1967 کی جنگ کے دوران اسرائیل کے قبضے میں آنے والے اور یروشلم میں شامل کیے جانے شہری علاقوں میں اسرائیلیوں کے لیے 492 گھروں کے پرمٹ کی منظوری دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :