پیسکو نے تہکال بالا ،تہکال پایاں اور شہد آباد میں بجلی چوری کے خلاف موثر آپریشن کا آغاز کردیا

بدھ 28 دسمبر 2016 21:38

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) چیف ایگزیکٹو پسکو انوار الحق یوسفزئی اورخالد خان اور ندیم آفرید ایکسین پشاور کینٹ کی کی خصوصی ہدایت پر ایس ڈی او یونیورسٹی ٹاون شاہد خان کی سربراہی میں تہکال بالا ،تہکال پایاں اور شہد آباد میں بجلی چوری کے خلاف موثر آپریشن کا آغاز کردیا گیا جہاں پولیس کے ہمراہ ڈائریکٹ کنڈوں اور بجلی چوروں کے خلاف اقدامات اٹھائے گئے وہاں مقامی منتخب ناظمین اور علاقہ عمائدین کی وساطت سے ریکوری مہم کے دوران لاکھوں روپے کی ریکوری کی گئی ایس ڈی اور شاہد خان بذات خود نگرانی کررہے جو علاقہ عمائدین کے مسائل کم کرنے کیلئے انہیں لوگوں کو بجلی چوری اور کنڈہ کلچر کے خاتمے پر راضی کرنے کیلئے جرگوں کا انعقاد بھی کررہے جسکی وجہ سے نہ صرف لائن لاسز میں کمی آگئی بلکہ لاکھوں کے بقایا جات کی ریکوری بھی کی گئی ۔

(جاری ہے)

شاہد خان ایس ڈی اور کا کہنا تھا کہ ناظمین کی مداخلت کی وجہ سے جو لوگ رضاکارانہ طور پر بقایا جات ادا کررہے ہیں انکے خلکاف پولیس اور عدالتی کاروائی نہیں کرتے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران لاکھوں روپے کی ریکوری کی گئی جبکہ کنڈہ کُنڈہ کلچر اور لائن لاسز میں پچاس فیصد کمی دیکنے میں آئی ۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں بجلی چوری کے امکانات تھے وہاں عوام اور صارفین کے تعاون سے کیبل بچھا دی گئی انہوں نے کہا کہ اس اقدامات سے علاقے میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیئے میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی ہے انہوں نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ مسائل کے حلا کیلئے پسکو سے تعاون کرے تاکہ بجلی کی فراہمی کو تسلسل سے جاری کرھا جاسکے انہوں نے کہا کہ پسکو کے چیف ایگزیکٹو پشاور کے عوام کو تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے دن رات کو شاں ہیں اور اس مقصد سے حرام بجلی استعمال کرنے والوں کا راستہ روکنے کیلئے موثر اقدامات اٹھارہے ہیں انہوں نے کہا کہ جو لوگ بجلی طوری کررہے ہیں ایک جانب وہ اپنا اور اپنے بچوں کا آخرت تباہ کررہا ہے جبکہ دوسری جانب ایسے لوگ بروقت بجلی بل ادا کرنے والوں کے حق پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں ۔

انہوں نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ پسکو کے اہلکار دن رات عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں لہذا ایسے لوگوں کی نشاندہی کی جائے جو عوام کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہوئے کنڈہ کلچر اور بجلی چوری میں ملوث ہوں ۔انہوں علاقہ کے منتخب ناظمین کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جسکی وجہ سے کنڈہ کلچر میں کمی آئی اور مختصر عرصے میں لاکھوں کی ریکوری بھی ممکن ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :