ای سی سی نے 2 لاکھ 25 ہزار میٹرک ٹن سر پلس چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی

قیمتوں میں عدم استحکام کی صورت میں وزارت تجارت چینی کی برآمد کو منسوخ کرنے کے لئے سمری پیش کرے گی ، گزشتہ سال کی طرح چینی ایکسپورٹرز کو ٹیکس ریبیٹ نہیں دیا جا ئے گا، اقتصادی رابطہ کمیٹی کا نا ن فائلرز کیلئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی رعائتی شرح0.4فیصد کو یکم جنوری2017 تک توسیع دینے کا فیصلہ

بدھ 28 دسمبر 2016 21:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) نے نا ن فائلرز کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی رعائتی شرح0.4فیصد کو یکم جنوری2017 تک توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا،ای سی سی نے 225,000 میٹرک ٹن سر پلس چینی کی برآمد کی اجازت دے دی،قیمتوں میں عدم استحکام کی صورت میں وزارت تجارت چینی کی برآمد کو منسوخ کرنے کے لئے سمری پیش کرے گی،ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ گزشتہ سال کی طرح چینی ایکسپورٹرز کو ٹیکس ریبیٹ نہیں دیا جا ئے گا۔

بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ای سی سی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کی تجویز پر حبیب راہی لائمزسٹون(ایچ آر ایل ) کے ذخیرہ سے دستیاب 50ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس گڈو تھرمل پاور اسٹیشن کو مختص کرنے کی منظوری دے دی جبکہ اس سے 26ایم ایم سی ایف ڈی گیس اینگروفرٹیلائزر کمپنی کو مختص کرنے کی منظوری دے دی۔

(جاری ہے)

ای سی سی نے ایف بی آر کی تجویز پرنا ن فائلرز کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی رعائتی شرح0.4فیصد کی یکم جنوری2017 تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا۔وزارت خزانہ کی تجویز پر ای سی سی نے اسیٹیٹ بنک کے ذمہ زرعی ترقیاتی بنک کو شئیرجاری کرنے کے لئے اور قرض کو واپسی کے لئے 54.46ارب کی گارنٹی کی منظوری دے دی ۔اسٹیٹ بنک 7.5فیصد سالانہ منافع پر 10سال کے لئے زرعی ترقیاتی بنک کوشئیرز جاری کرے گا۔

ای سی سی نے 225,000 میٹرک ٹن سر پلس چینی کی برآمد کی اجازت دے دی۔برآمد کے باوجود 1.2ملین میٹرک ٹن اضافی چینی ملک میں دستیا ب ہو گی۔ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ وزارت تجارت ملک کی مقامی مارکیٹ میں موجودہ قیمیتوں میں استحکام کو یقینی بنائے کے لئے ضروری چیک انیڈ بیلنس رکھے گی۔قیمتوں میں عدم استحکام کی صورت میں وزارت تجارت چینی کی برآمد کو منسوخ کرنے کے لئے سمری پیش کرے گی۔ای سی سی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ گزشتہ سال کی طرح چینی ایکسپورٹرز کو ٹیکس ریبیٹ نہیں دیا جا ئے گا۔صرف ان ملز کو چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت ہو گی جو کسانو ں کو بقایا جا ت ادا کر چکے ہیں۔( و خ )