تمام سیاسی جماعتوں کی سیاست ختم ،پاکستان کا مستقبل بدلنے والا ہے، مولانا فضل الرحمن

ہم پر امن انتقال اقتدار کی بات کر تے ہیں،بعض قوتیں ہمارے لئے پارلیمنٹ کا راستہ روکنے کی کوشش کر رہی ہیں،پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی کرپشن کی وجہ سے چیف سیکرٹری اور اداروں کے سر براہان مستعفی ہو گئے،امریکہ کی غلامی کسی صورت قبول نہیں،صوابی میں تحفظ مدارس کانفرنس سے خطاب

بدھ 28 دسمبر 2016 21:35

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کی سیاست ختم ہو رہی ہے پاکستان کا مستقبل بدلنے والا ہے ۔ ہم کو بھارت سمیت دیگر قوتوں کے دبائو کے باوجود پاکستان کو مستحکم اور ٹھیک کرنا ہو گا ۔ برصغیر پہلے فیرنگیوں کے غلام تھے او ر آج ہمیں امریکی غلامی کی طرف دھکیلا گیا ہے جب برصغیر کے عوام نے انگریز کی غلامی قبول نہیں کی تو پھر طاقتور امریکہ کی غلامی کے لئے کسی صورت تیار نہیں ۔

اس لئے کارکنان جمعیت اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں۔ہم پُر امن انتقال اقتدار کی بات کر تے ہیں بعض قوتیں ہمارے لئے پارلیمنٹ کا راستہ روکنے کی کوشش کر رہی ہے ہم ملک پر رحم کر نے والے اور پاکستان کے وفادار ہے ہر مشکل میں اس ملک کے علماء اور پگڑی داڑھی والے فوج کے شانہ بشانہ پاکستان کا دفاع کرینگے الیکشن 2018کے انتخابات کے نتائج یکسر تبدل ہونگے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کی شام صوابی گرائونڈ میں جے یو آئی ضلع صوابی کے زیر اہتمام ایک بڑے ''تحفظ مدارس کانفرنس''سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس سے سابق وزیر اعلیٰ اور وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ الحاج محمد اکرم خان درانی ، صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ، سیکرٹری جنرل مولانا شجا ع الملک ، مرکزی نائب امیر مولانا فضل علی حقانی ِ، ضلعی امیر مولانا عطاء الحق درویش ،سینئر نائب امیر الحاج غفور خان جدون اور مرکزی کونسل کے رکن نورالاسلام اور ضلعی جنرل سیکرٹری مولانا احسان الحق نے بھی خطاب کیا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں صرف جے یو آئی ہی امن ، آزادی ، بہتر معیشت اور اسلامی تہذیب کی جنگ عملی طور پر لڑرہی ہے۔ ہم کسی صورت اپنی تہذیب چھین کر خراب کر نے کی اجازت نہیں دینگے پاکستان کو بد عنوانیوں اور کرپشن سے پاک کرینگے انہوں نے کہا کہ ہم پُر امن مذہبی لوگ ہے پارلیمانی اور جمہوری سیاست پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ سن 1995میں جب میں پارلیمنٹ میں خارجہ امور کمیٹی کا چیر مین تھا تو اس وقت چین کے ساتھ ہونے والی مذاکرات میں سمندر تک رسائی کے لئے پاکستان سے راستے بنانے کے لئے تجویز دی تھی جس نے آج ایک عملی شکل اختیار کر لی ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت نے پارلیمنٹ کے اندر حرام خوراک کی فروخت پر پابندی لگانے کے لئے قرارداد پیش کر کے منظور کرائی تھی کیونکہ اگر خوراک میں خنزیر کی چربی یا دیگر حرام اجزاء شامل ہو ں تو اس پر پابندی لگا دی جائے اسی طرح چاکلیٹ میں بھی حرام اجزاء شامل تھے لہٰذا اب اطلاع موصول ہو رہی ہے کہ اس حرام خوری کا راستہ نہیں روکا گیا ہے لہٰذا مرکزی اور صوبائی حکومتیں اس قانون پر عمل در آمد کر کے اس حرام خوری کا راستہ روکے انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین بل منظور کر نے کے علاوہ کے پی کے میں خواتین حقوق کے نام پر آنے والا بل کا راستہ ہم نے روکا اور لاہور میں مورچے لگا کر پنجاب حکومت کو خواتین قانون پاس کرنے نہیں دیا لیکن تعجب کی بات یہ ہے کہ جماعت اسلامی کی قیادت اس قانون کے خلاف احتجاج کر رہی تھی لیکن جماعت اسلامی کے ایک ممبر نے اس بل کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کیا تھا اسی طرح سندھ اسمبلی نے آٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو مسلمان ہونے کی اجازت نہ دینے کے بارے میں جبر کا جو بل آیا تھا اس کا راستہ ہم نے روکا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں سارے سارے علی ہیں یعنی آصف علی زرداری، سید قائم علی شاہ ، مراد علی شاہ وغیرہ سندھ کی قیادت میں موجود ہے حضرت علی ؓ نے دس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا لہٰذا سندھ کے جو علی ہے ان کو کم از کم علی سے شرم آنی چاہئے انہوں نے کہا کہ دینی اور مذہبی لوگوں پر دہشت گردی کا جو الزام لگایا گیا تھا اس کے خلاف میدان میں دینی قوتوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یہ ثابت کر دیا کہ مذہبی لوگ پُر امن ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے جب تک قبائیلی مطمئن نہ ہوں تب تک خیبر پختونخوا کے ساتھ فاٹا کا انضمام نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کو اسمبلیوں میں نمائندگی دینے کے علاوہ وہاں عدالتوں کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ صوبہ خیبر پختونخوا سے گزر رہا ہے لیکن صوبے کے حکمرانوں کو پتہ تک نہیں کہ صوبے میں کونسی تر قیاتی کام ہو رہے ہیں اور کس طرح صوبے کو ترقی کے میدان میں آگے بڑھنا ہے انہوں نے کہا کہ حکمران چین کو اپنا دوست اور امریکہ کو اپنا آقا قرار دے رہے ہیں ۔ لیکن آج چین کی دوستی اقتصادی دوستی میں تبدیل ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان انرجی میں بہت پیچھے ہیں اس پر 35ارب ڈالر لگائے گئے لیکن اس کے ثمرات عوام کو نہیںمل رہے ہیں ۔

پاکستان کے بچے بچے کو روزگار فراہم کرنا اور خوشحال بنانے کے لئے بین الا قوامی قرضوں سے جان چڑھانا ہو گا ہماری تہذیب کے اوپر غیر مسلم حملہ آور ہو رہے ہیں اس لئے خیبر پختونخوا میں عالمی قوتوں نے پی ٹی آئی کو مسلط کر دیا ہے کہ اس صوبے میں مذہب کی جڑیں مضبوط اور گہری ہے اس کے اوکاڑنے کے لئے پی ٹی آئی کے علاوہ اور کوئی مناسب لوگ نہیں مل رہے تھے ہم نے ان کی پیسوں اور ایجنڈے کو شکست دی انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام پاکستان کو کسی کی غلامی اور نہ مغربی تہذیب چھوڑنے دے گی یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے یہاں قر آن و سنت کا نظام ہو گا اس کے لئے مذہبی لوگوں نے بھر پور جدوجہد کی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مظلوم طبقہ دینی ہے پاکستان میں مدارس کے ساتھ بڑے بڑے حادثات ہو رہے ہیں کیونکہ دینی مدارس تہذیب و تمدن ، ایمان اور شریعت کے محافظ ادارے ہیں فیرنگی استعمار بھی دینی مدارس کو ختم کر نے کے ارمان پر چلے گئے تھے لیکن آج امریکہ کا بھی یہ ارمان پورا نہیں ہوگاپاکستان میں دینی مدارس اور طلبہ ہونگے پاکستان کی سیاست پر بھی مُلا کا قبضہ ہو رہا ہے جب کہ مخالف سیاسی جماعتیں آخری سانس لے رہی ہے انہوں نے کہاکہ آج کرپشن پر سب سے ٹاپ صوبہ خیبر پختونخوا ہے پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کی کرپشن کی وجہ سے چیف سیکرٹری اور اداروں کے سر براہان مستعفی ہو گئے خیبر بینک کرپشن کے حوالے اانصاف نہیں کی گئی مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھارت ، کشمیر میں مظالم کے علاوہ سرحدات پر حملے کر رہا ہے عراق ، لیبیاء اور شام میں خانہ جنگی اور بارود کی آگ لگی ہوئی ہے کشمیر میں مظاہروں اور جلوسوں پر فائرنگ کر کے قتل عام کے علاوہ خواتین کی عزت تار تار کی جارہی ہے اگر سکاٹ لینڈ، سوڈان اور انڈونیشیاء میں عالمی قوتیں وہاں کے عوام کو حق آزادی کی اجازت دے رہی ہے تو پھر کشمیر کے عوام کو ان کی حق خود ارادیت کیوں نہیں دی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام ہی امن کی ضمانت دیتا ہے اسلام میں امن ، اطمینان ، سکون سے زندگی بسر کرنے اور مضبوط معیشت کا راز موجود ہے اس سے انکار کر نے والوں کو اللہ پاک نے بھوک اور بد امنی کی سزا دی ہے آج ہم اپنے ملک پاکستان میں بھوک اور بد امنی دونوں کا رونا رو رہے ہیں پاکستان میں مسلمانوں کا مفت خون بہایا جارہا ہے پانی پیسوں پر مل رہا ہے لیکن انسانوں کا خون مفت بہایا جارہا ہے اسی طرح پاکستان میں ہم بے روزگاری کا رونا رو رہے ہیں اس لئے من الحیث قوم ہمیں سوچنا ہوگا قیام پاکستان کے بعد آج تک ہماری معیشت بہتر نہ ہو سکی اگر پاکستان میں بہتر معیشت اور کرپشن سے پاک صاف حکومت کرنی ہو تو ہم دعوے سے کہتے ہیں کہ یہی قیادت اور حکمرانی جمعیت کے علاوہ اور کوئی بھی نہیں کر سکتی ہے انہوں نے کہا کہ آج ہم سے آزادی چھینی گئی ہے ۔