بلوچستان میں مشتاق رئیسانی کا کیس ابھی ختم نہیں ہوا۔چیئرمین نیب

ملزمان سے پلی بارگین تحقیقات آگےبڑھانے کاہتھیارہے،مرکزی ملزم خالد لانگو کیخلاف بھی ریفرنس تیارکیاجارہاہے،بلوچستان کرپشن کیس میں مجموعی غبن 2.2 ارب روپےکاہوا،40 ارب روپے کے غبن کی خبربےبنیاد ہے۔قمرزمان چوہدھری کی سینئرصحافیوں سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 28 دسمبر 2016 17:20

بلوچستان میں مشتاق رئیسانی کا کیس ابھی ختم نہیں ہوا۔چیئرمین نیب

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28دسمبر2016ء) : چیئرمین نیب قمرزمان چودھری نے واضح کیاہے کہ بلوچستان میں مشتاق رئیسانی کا کیس ابھی ختم نہیں ہوا،ملزمان سے پلی بارگین تحقیقات آگےبڑھانے کا ہتھیارہے،مرکزی ملزم خالد لانگو کیخلاف بھی ریفرنس تیارکیا جارہا ہے،بلوچستان کرپشن کیس میں مجموعی غبن 2.2 ارب روپوں کا ہوا،کریشن کیس میں40 ارب روپے کے غبن کی خبربےبنیاد ہے۔

انہوں نے سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیب نے ایمانداری سے قانون کے مطابق کام کیا۔ بلوچستان کرپشن کیس میں مجموعی غبن 2.2 ارب روپوں کا ہوا۔ 2ارب 20کروڑ کے غبن کے حوالے سے درخواست ملی تھی۔ جبکہ ترقیاتی بجٹ کی کل رقم 6 ارب روپے تھی۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر3.2ارب کی جائیدادیں اور رقم برآمد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مشتاق رئیسانی اور سہیل مجید شاہ سے لوٹی ہوئی رقم برآمد کی گئی ہے۔

مرکزی ملزم خالد لانگو کے خلاف بھی ریفرنس تیار کیا جارہا ہے۔دونوں ملزمان خالد لانگو کے خلاف گواہی بھی دیںگے۔چیئرمین نیب نے مزیدبتایا کہ بلوچستان میں مشتاق رئیسانی کا کیس ابھی ختم نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ مچھ اور خلیق آباد میں ترقیاتی فنڈز میں خورد برد کی گئی۔ملزمان سے 2ارب سے زیادہ رقم قبضے میں لی گئی۔ملزمان کی ایک ارب روپے کی جائیدادیں بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :