چشمہ تھری پاور پلانٹ کا افتتاح ‘ 2018 ء تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کی جانب اہم قدم ہے ، رشاد خان

سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں پر تقریباًً 34 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے‘گزشتہ حکومتوں کی لا پرواہی کے باعث لوڈشیڈنگ سے مسائل بڑھے ‘ عوام احتجاجی سیاست اور کھوکھلے نعروں کی بجائے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔ ’’اے پی پی ‘‘سے بات چیت

بدھ 28 دسمبر 2016 16:52

پشاور۔28دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2016ء) رکن خیبر پختونخوا اسمبلی رشاد خان نے کہاہے کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے چشمہ تھری پاور پراجیکٹ کے منصوبے کا افتتاح 2018 ء تک ملک کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلانے کی سمت ایک اور اہم قدم ہے جس سے 340میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہو جائیگی ۔بدھ کو ’’ اے پی پی ‘‘سے بات چیت کرتے ہوئے رشاد خان نے کہاکہ ورثے میں ملی ہوئی لوڈ شیڈنگ سے نجات پاکستان مسلم لیگ (ن) حکومت کا ایک خواب ہے جسے حقیقت میں تبدیل کرنے کیلئے کئی منصوبے زیر تکمیل ہے اور چشمہ تھری پاور پلانٹ منصوبہ اس کی ایک کڑی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ پاکستان اور چائنہ کے باہمی اشتراک سے مکمل کیاگیا ہے جوکہ پاک چین دوستی کی تاریخ کا ایک اور سنگ میل ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے کے حل کیلئے وفاقی حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں پر تقریباًً 34 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ چشمہ تھری پراجیکٹ سے صاف اور سستی توانائی حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ زراعت ‘ صنعت ‘ تجارت اور معاشی اور معاشرتی شعبے بھی مستفید ہونگے ۔

انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے چھوٹی صنعتیں ترقی کرینگی اور ان کی پیداوار میںاضافہ ہوگا اور بڑی صنعتوں کی اجارہ داری ختم ہوگی ۔ انہوں نے گزشتہ حکومتوںکی جانب سے ملک کو لوڈشیڈنگ کے ذریعے تاریکی میں دھکیلنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ حکومتوں نے لوڈشیڈنگ کے بحران کے خاتمے کیلئے کچھ نہیں کیا جس کے باعث زراعت اور صنعت کے شعبے انتہائی متاثر ہوئے اور ملک میں بے روز گاری اور افراط زر کے مسائل نے جنم لیا ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی مخالفین جانتے ہیں کہ اگر مسلم لیگ ( ن) کی حکومت نے اپنی مدت پوری کی اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل ختم ہوگئے تو ان کی سیاست ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہوجائیگی اسلئے انہوں نے مسلم لیگ (ن) اور وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف تحریک شروع کررکھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام احتجاجی سیاست اور کھوکھلے نعروں کی بجائے اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جب بھی پی ایم ایل این برسر اقتدار آئی تو اس نے عوام کی فلاح و بہبود اور اقتصادی ترقی کو ترجیح دی ۔ انہوں نے کہاکہ 2018 ء تک لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے حدف کے حصول کیلئے ملک کے علاوہ صرف خیبر پختونخوا میں وفاقی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے 12 منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جن میں تربیلا توسیعی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ( 1410 میگا واٹ ) ‘ چترال میں گولن گول پراجیکٹ ( 108میگاواٹ ) اور گومل زام ڈیم ( 18 میگا واٹ )کے علاوہ دیگر منصوبے شامل ہیں جن سے نہ صرف بجلی کی کمی کا مسئلہ حل ہوجائے گا بلکہ اس سے اضافی بجلی بھی حاصل ہوگی ۔

رشاد خان نے چشمہ تھری پاور پلانٹ منصوبے کی تکمیل پر قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہاکہ لوڈ شیڈنگ کے مارے ہوئے عوام اور صنعتوں کیلئے یہ مسلم لیگ ( ن) حکومت کا ایک اور تحفہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :