پاکستان میں ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تعداد میں اضافے کے لئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں‘ نیلم جہلم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، 2018 میں نیلم جہلم سے بجلی کی فراہمی شروع ہوجائے گی ، وزیراعظم 4جنوری کو فاٹا میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھیں گے، ڈیم سے تقریباً 80میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی، لکی مروت سمیت دیگر چار اضلاع میں زراعت کے لئے پانی بھی وافر مقدار میں ملے گا،چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کی خصوصی گفتگو

بدھ 28 دسمبر 2016 16:38

چشمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تعداد میں اضافے کے لئے کوششیں تیز کردی گئی ہیں‘ نیلم جہلم منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے اور 2018 میں نیلم جہلم سے بجلی کی فراہمی شروع ہوجائے گی جبکہ وزیراعظم 4جنوری کو فاٹا میں کرم تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھیں گے اس ڈیم سے تقریباً 80میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔

لکی مروت سمیت دیگر چار اضلاع میں زراعت کے لئے پانی بھی وافر مقدار میں ملے گا۔ آئی این پی سے بات کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ہائیڈرو سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام تیز کردیا گیا ہے کیونکہ ہائیڈرو سے بجلی سستی پیدا ہوتی ہے اور اس وقت ہائیڈرو منصوبوں سے 7ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

کرم تنگی ڈیم میرے چارج سنبھالنے سے قبل سرد خانے میں ڈالا گیا تھا اور اس پر اب تیزی سے کام شروع کیا گیا ہے اور چار جنوری کو وزیراعظم نواز شریف اس کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

اس ڈیم کی تعمیر سے 80میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں آئے گی جبکہ لکی مروت سمیت چار اضلاع میں زراعت کے لئے پانی حاصل ہوگا اور فاٹا میں ترقی ہوگی۔ نیلم جہلم منصوبے کے حوالے سے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ نیلم جہلم ایک میگا پروجیکٹ ہے اس کی تکمیل میں کئی مشکلات پیش آئی تھیں جنہیں اب دور کیا جارہا ہے۔ کچھ تکنیکی مسائل تھے اور کچھ مالی مسائل بھی تھے ۔ وزیراعظم نواز شریف کئی مرتبہ اس منصوبے کا دورہ کرچکے ہیں اور ان کی ہدایات پر 2018میں نیلم جہلم سے تقریباً ایک ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کردی جائے گی اور حکومت کی اولین ترجیحات میں نیلم جہلم منصوبے کو بروقت مکمل کرنا شامل ہے۔