انسداد دہشتگردی ایکٹ ، تحفظ پاکستان قانون کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ،نئے قانون کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا

وزارت قانون سے مشاورت جاری ہے ،نئے مجوزہ قانون کا مسودہ منظوری وزیرداخلہ کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں لایا جائیگا فوجی عدالتوں کی مدت کا معاملہ بھی شامل ،فوجی عدالتوں میں زیرسماعت تمام کیسز انسداد دہشتگردی عدالتوں میں منتقل ہوجائینگے ‘ ترجمان

بدھ 28 دسمبر 2016 16:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 دسمبر2016ء) وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تحفظ پاکستان قانون کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ نئے قانون کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ۔ اجلاس میں وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ اور تحفظ پاکستان قانون کو ضم کرکے نیا قانون بنانے کی تجویز دی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق نئے قانون کا مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے اور اس پر وزارت قانون سے مشاورت جاری ہے جبکہ نئے مجوزہ قانون کا مسودہ منظوری کے لئے وزیرداخلہ کو پیش کیا جائے گا اور وزیرداخلہ کی باقاعدہ منظوری کے بعد اسے پارلیمنٹ میں لایا جائے گا جس کے بعد یہ قانون مستقل قانون کی حیثیت رکھے گا۔

(جاری ہے)

نئے مجوزہ قانون میں فوجی عدالتوں کی مدت کا معاملہ بھی شامل کردیا گیا ہے ، فوجی عدالتوں کی مدت آئندہ برس 7 جنوری کو ختم ہورہی ہے اور فوجی عدالتوں میں زیرسماعت تمام کیسز انسداد دہشتگردی عدالتوں میں منتقل ہوجائیں گے اس وقت فوجی عدالتوں میں 300 کیسز بھجوائے گئے ہیں اور 120 کیسز زیرسماعت ہیں۔

نئے قانون میں دہشتگردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں ہی بھیجے جائیں گے دہشتگردی کے مقدمات کے لئے فوجی عدالتیں مستقل ہوجائیں گی۔ نئے قانون کے تحت قانون نافذ کرنے والے ادارے ملزمان کو تحقیقات کے لئے 90 روز تک اپنی تحویل میں رکھ سکیں گے۔