لہسن کو بیماریوں اورکیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے بروقت حفاظتی اقدامات ضروری ہیں،محکمہ زراعت

بدھ 28 دسمبر 2016 15:19

ملتان۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 دسمبر2016ء)محکمہ زراعت ملتان کے مطابق مختلف بیماریاں اور کیڑے لہسن کی فصل کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں جن کے بروقت انسداد کیلئے حفاظتی اقدامات بہت ضروری ہیں، بیماریوں میں لہسن کے پتوں کا جھلسائو پتوں کا اوپر سے سوکھنے کا باعث بنتا ہے، شدید حملہ کی صورت میں تمام پتے خشک ہو کر چُڑ مُڑ ہو جاتے ہیں جس سے لہسن کی گٹھیوں کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے،اس بیماری کی علامات کورے کے نقصان سے ملتی جلتی ہیں لیکن اس بیماری کے جراثیم زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں ، لہسن کے پتوں اور تنے کا گلائو کی بیماری فصل پر کسی بھی مرحلے میں حملہ آور ہو سکتی ہے لیکن مرطوب موسم زیادہ خطرناک ہوتا ہے،نمدار موسم میں اس بیماری کے جراثیم پتوں اور تنوں پر بھورے رنگ کے دھبوں کی شکل میں نمودار ہوتے ہیں اور بعد میں ان کا رنگ سرخی مائل ہو جاتا ہے، متاثرہ پتے اور تنے گلنے سڑنے لگتے ہیں ، بیماری کی شدت کی صورت میں پودا سوکھ جاتا ہے، ارغوانی جھلسائو کی بیماری کے حملہ سے پتوں پر ہلکے جامنی رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں، فصل کی بیج پیدا کرنے والی ڈنڈی گل سڑ جاتی ہے،لہسن کے کیڑوں میں تھرپس کا حملہ فصل کو بہت نقصان پہنچاتا ہے، اس کے حملہ سے پودوں کے پتے چُڑ مُڑ ہو جاتے ہیں اور بعد میں خشک ہو کر گر جاتے ہیں، متاثرہ پودے بلب نہیں بناتے جس کے نتیجہ میں پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقع ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

تر جمان کے مطابق تھرپس کے حملہ سے بچنے کیلئے فصل کو سوکا نہ آنے دیں کیونکہ خشک موسمی حالات میں اس کا حملہ شدت اختیار کر جاتا ہے، کاشتکاروں کو سفارش کی جاتی ہے کہ وہ فصل کو نقصان رساں کیڑوں اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی یقینی بنائیں اور فصل کی 3سے 4 بارگوڈی ضرور کریں، جب فصل پورے سائز کے گٹھے بنالے تو پھر گوڈی ہر گز نہ کریں۔ سرد موسم میں فصل کی 14 دن کے وقفہ سے آبپاشی کریں۔ بیماریوں اور کیڑوں کے کیمیائی انسداد کیلئے محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی عملہ سے مشورہ کرکے زرعی زہروں کا سپرے کریں۔