حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف نیا قانون لانے کا فیصلہ کر لیا

تحقیقاتی ادارے دہشتگردوں کو 90 روز کی تحویل میں رکھ سکیں گے ۔ نئے قانون کا ڈرافٹ تیار

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 28 دسمبر 2016 13:24

حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف نیا قانون  لانے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔28 دسمبر 2016ء): حکومت نے دہشتگردوں کے خلاف نیا قانون بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے نئے قانون کا ڈرافٹ بھی تیار کر لیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ قانون پاکستان پروٹیکشن ایکٹ اور اے ٹی اے کو ملا کر تشکیل دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ قانون میں دہشتگردی کے مقدمات کے لیے فوجی عدالتیں مستقل ہو جائیں گی۔

جس کے بعد دہشتگردی کے مقدمات فوجی عدالتوں میں ہی بھیجے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس قانون کے تحت تحقیقاتی ادارے دہشتگردوں کو 90 روز تک تحویل میں رکھ سکیں گے۔ پہلے یہ حق پاکستان پروٹیکشن ایکٹ اور اے ٹی اے کے تحت تحقیقاتی اداروں کو حاصل تھا ۔ پوپا اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد مؤثر نہیں رہا جبکہ اے ٹی اے کی کئی شقیں ناقابل عمل ہیں۔

(جاری ہے)

لہٰذا وزارت داخلہ نے دونوں ایکٹس کو ملا کر نیا قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت داخلہ ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ قانون سے متعلق وزارت قانون سمیت مختلف سطح پر مشاورت جاری ہے جس کے بعد قانون کو حتمی منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پاس بھیجا جائے گا ۔ مجوزہ قانون حتمی منظوری کے بعد ایک مستقل قانون کی حیثیت رکھے گا ۔ وزارت داخلہ ذرائع نے بتایا کہ فوجی عدالتوں میں تا حال 300 سے زائد مقدمات بھیجے گئے۔ جبکہ فی الوقت فوجی عدالتوں میں 120 کیسز زیر سماعت ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان میں فوجی عدالتوں کی مدت آئندہ برس 7 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔