پاکستان نے 1972میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا ،چشمہ ملک میں جوہری بجلی پیدا کرنے کا مرکز بن چکا ہے،چشمہ کی بجلی سے میانوالی اور گردوانواح کے علاقے ترقی کی جانب گامزن ہیں،پاکستان میں جوہری توانائی منصوبے پاک چین تعاون کی روشن مثال ہیں

پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم کا چشمہ پاور پلانٹ تھری کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 28 دسمبر 2016 13:32

چشمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 دسمبر2016ء) پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین محمد نعیم نے کہا ہے کہ پاکستان نے 1972میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا ،چشمہ ملک میں جوہری بجلی پیدا کرنے کا مرکز بن چکا ہے،چشمہ کی بجلی سے میانوالی اور گردوانواح کے علاقے ترقی کی جانب گامزن ہیں،پاکستان میں جوہری توانائی منصوبے پاک چین تعاون کی روشن مثال ہے۔

وہ بدھ کو چشمہ میں چشمہ پاور پلانٹ تھری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے 1972میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کا استعمال شروع کیا تھا ،چشمہ ملک میں جوہری بجلی پیدا کرنے کا مرکز بن چکا ہے،چشمہ کی بجلی سے میانوالی اور گردوانواح کے علاقے ترقی کی جانب گامزن ہیں،کراچی کے جوہری توانائی منصوبے کیلئے ایندھن ملک میں ہی تیار ہورہا ہے،چشمہ نیوکلیئرپاور پلانٹ کیلئے ایندھن چین سے حاصل کر رہے ہیں،پاکستان میں جوہری توانائی منصوبے پاک چین تعاون کی روشن مثال ہے،جوہری توانائی منصوبہ ماحول دوست اور عوام کی بہبود کیلئے شروع کیے گئے،چشمہ کے پاور پلانٹ عالمی معیار کے مطابق بجلی پیدا کر رہے ہیں،جوہری توانائی کی معاشی ترقی کیلئے ناگزیر ہے،اٹامک انرجی کمیشن کو 8ہزار800میگاواٹ بجلی کا ہدف دیا گیا ہے،اٹامک انرجی کمیشن جوہری بجلی پیداوار کے اپنے ہدف کو پورا کرے گی،جوہری پلانٹس کی تنصیب اور پیداوار میں سخت حفاظتی اقداما ت کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے جوہری توانائی سے متعلق کئی عالمی حفاظتی معاہدوں پر دستخط کیے،جوہری توانائی منصوبوں سے گھریلو صنعتی شعبوں کی ضروریات پوری ہوں گی