بلوچستان کا مستقبل روشن ہے، بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی نئی منزلوں کی طرف گامزن ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری کلیدی کردار ادا کرے گی ، صدر ممنون حسین

پاک۔چین اقتصادی راہداری کے روٹ میں ایک انچ کی بھی تبدیلی نہیں کی گئی، اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ بلوچستان سمیت ملک کا کوئی بھی حصہ اس راہداری کے ثمرات سے محروم نہ رہے،صدر مملکت کا یومِ قائد کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب

منگل 27 دسمبر 2016 16:34

بلوچستان کا مستقبل روشن ہے، بلوچستان ترقی اور خوشحالی کی نئی منزلوں ..
کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 دسمبر2016ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ وہ بلوچستان کی سرزمین پر کھڑے ہو کر یہ واضح کرتے ہیں کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری کے روٹ میں ایک انچ کی بھی تبدیلی نہیں کی گئی اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ بلوچستان سمیت ملک کا کوئی بھی حصہ اس راہداری کے ثمرات سے محروم نہ رہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو یہاں یومِ قائد کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کے برے دن ختم ہو گئے اور اب بلوچستان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں پاکستان خطہ کا ایک اہم ترین ملک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے بلوچستان کے بارے میں جن امکانات کی نشاندہی کی تھی وہ آج حقیقت بن کر ابھر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ انہوں نے ایک بار اسی گورنر ہاؤس میں یہ کہا تھا کہ اگر بلوچستان اقتصادی راہداری کے فوائد سے محروم رہتا ہے تو پھر ہمیں اس راہداری کی کوئی ضرورت نہیں، وہ آج بھی اپنے اس بیان پر قائم ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ ریاست اور ریاستی ادارے اقتصادی راہداری کے سلسلے میں بلوچستان سمیت پورے ملک کے مفادات کا تحفظ کریں گے۔

تقریب میں محمد خان اچکزئی، گورنر بلوچستان، نواب ثناء الله خان زہری، وزیرِاعلیٰ بلوچستان، صوبائی وزراء و اراکینِ اسمبلی، لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض کمانڈر سدرن کمانڈ اور کارکنانِ تحریک پاکستان کے اہلِخانہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔ صدر مملکت نے تحریک پاکستان کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بابائے قوم کے بااعتماد ساتھیوں اور رفقائے کار کی بہت بڑی تعداد بلوچستان کے مختلف حصوں میں پھیلی ہوئی تھی جنہوں نے تحریکِ پاکستان کے زمانے میں اپنی بے پناہ محنت سے عوامی بیداری پیداکی۔

یہی وجہ ہے کہ1946ء میں کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات کامیابی پر قائداعظم نے خوشی سے سرشار ہو کر فرمایا ’’ویل ڈن بلوچستان‘‘۔قائداعظم محمد علی جناح تحریکِ پاکستان میں مقامی طلبا کے کردار اور جوش و جذبے سے بہت متاثر تھے اور وہ انہیں ’’بہادر بلوچ نوجوان‘‘ کے نام سے یاد کیاکرتے تھے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ بابائے قوم فرمایا کرتے تھے کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل اور اس کے عوام میرے دل سے بہت قریب ہیں۔

قائد نے فرمایا تھا کہ بلوچستان ایک ہیرا ہے جسے تراشنے کیلئے ایک ماہر جوہری کی ضرورت ہے جب یہ ہیرا تراشا جا ئے گا تو دنیا کی نگاہیں خیرہ ہو جائیں گی۔ بلوچستان اور اس کے مستقبل کے بارے میں قائداعظم کی بصیرت اور دوراندیشی حیرت انگیز تھی۔ انہوں نے بلوچستان کے بارے میں جن امکانات کی نشاندہی آج سے لگ بھگ ستّر، اسّی برس پہلے کی تھی وہ آج حقیقت بن کر ابھر رہے ہیں اوربلوچستان ترقی اور خوشحالی کی نئی منزلوں کی طرف گامزن ہے جس میں پاک چین اقتصادی راہداری کلیدی کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ا قتصادی راہداری سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں سے صوبے میں جو امکانات پیدا ہونے جا رہے ہیں، خود کو اٴْن سے مستفید ہونے کے لیے تیار کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ انہوں نے نیوٹیک کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلوچستان کے نوجوانوں کو مختلف پیشوں خصوصاً بحری تجارت، جہاز رانی اور دیگر متعلقہ شعبوں میں تربیت دینے کیلئے خصوصی کورس تیار کریں تاکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل ہو سکیں۔

اسی طرح انہوں نے نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) کو بھی ہدایت کی کہ وہ گوادر میں چینی زبان سکھانے کیلئے اپنا کیمپس قائم کرے۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے نمل کو ایوانِ صدر کے اخراجات کم کرکے ایک خطیر رقم بھی فراہم کی ہے اور اس منصوبے پر بھی کام شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے فیصلے کے تحت نیشنل ایکشن پلان تحت ہونے والی کارروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، کاروباری سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں اور عوام کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ تحریک پاکستان کے قائدین اور بابائے قوم محمد علی جناح کے رفقائے کار ہمارے محسنین ہیں، ان کا احترام ہم پر لازم ہے اور پوری قوم ان کے احترام میں کبھی کمی نہیں آنے دے گی۔