پی ٹی سی ایل سروسز کی کئی گھنٹوں تک معطلی، حادثہ یا کوئی تخریب کاری؟ پی ٹی اے نے تحقیقات شروع کر دیں
محمد علی پیر 26 دسمبر 2016 21:34
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 دسمبر2016ء) پی ٹی اے نے پی ٹی سی ایل سروسز کی کئی گھنٹوں تک معطلی کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پاکستان کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی پی ٹی سی ایل کی سروسز کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔
(جاری ہے)
کراچی، حب اور دیگر کئی علاقوں میں پی ٹی سی ایل کی آپٹیکل فائیبر کٹ جانے کے باعث ملک بھر کے صارفین ٹیلی فون اور انٹرنیٹ کی سروسز سے کئی گھنٹے تک محروم رہے۔
واضح رہے کہ ملک کے زیادہ تر حصوں میں پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ اور لیند لائن فون کی سروس فراہم کرنے والی واحد کمپنی ہے۔ اب اس حوالے سے پی ٹی اے کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اعلی حکام اس بات کو لے کر تشویش کا شکار ہیں کہ آپٹیکل فائبر ایک ساتھ کئی جگہوں سے کیسے کٹ گئی؟ اسی باعث اس تمام واقعے کی پی ٹی اے نے تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔مزید اہم خبریں
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
-
نادرا سے ڈیٹا چوری سکینڈل،8 افسران معطل ، درجن سے زائد کیخلاف کارروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
-
الزامات عمومی نوعیت کے ہیں
-
تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.