سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ کاانور مجیدکے دفاتر اور گھر پرچھاپوں پر تحفظات کا اظہار

چھا پوں کی عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں، مختلف جگہوں سے ایک جیسا اسلحہ برآمد ہونارینجرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن جا تا ہے،سید ناصر حسین شاہ

پیر 26 دسمبر 2016 21:30

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید ناصر حسین شاہ نے انور مجیدکے دفاتر اور گھر پرچھاپوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف اور ڈی جی رینجرز سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ ان چھا پوں کی عدالتی تحقیقات بھی ہونی چاہئے کیونکہ مختلف جگہوں سے ایک جیسا اسلحہ برآمد ہونارینجرز کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن جا تا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے جذباتی انداز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا مزیدکہنا تھا کہ نور مجید کوئی لٹیرا نہیں ہے وہ عزت دار شخص ہیں ہمارے دوست ہیں اور ان سے ہمارا تعلق ہے اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت تھے تو پہلے کیوں نہیں کا روائی کی گئی یہ سب کچھ سندھ میں ایک وفاقی وزیر کے کہنے پر ہورہا ہے جس کی ہم وقتن فو قتن نشاندھی بھی کرتے رہے ہیں انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف اور ڈی جی رینجرزسے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان عوامل کا بھی پتہ لگائیں جو ان کو فیل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی سے بہتری آئی ہے وہ یہ کہ افسران وقت پر دفاتر میں آجاتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں اس وقت ٹرانسپورٹ کا کوئی اچھا منصوبہ نہیں چلا رہا ہے میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں مگر سندھ کے عوام کو سستے سفر کے لیے ایک سے دو ماہ میں ایک ہزار نئی بسز چلا ئی جائیں گی وزیر اعلیٰ سندھ سرگرم ہیں اور ان کی سرگرمیوں کی بدولت کراچی سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی منصوبے اچھے انداز میں چل رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کیا سرپرائیز دیں گے یہ تو وہی بتا سکتے ہیں عوام کے انتظار کی گھڑیا ختم ہونے والی ہیں کل سرپرائیز سب کے سامنے آجا ئے گا۔

متعلقہ عنوان :