مسلم ممالک میں انتشار پھیلانے والی فرقہ وارانہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سرپرستوںکا مقابلہ کرنے کیلئے مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا‘وحدت امت کانفرنس

برما،حلب ،کشمیر کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز بلند کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، ارض حرمین الشریفین کی سلامتی ،دفاع اور استحکام سے متعلق سپہ سالار قوم کا بیان پاکستانی قوم کی ترجمانی ہے مسلم امہ ،عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو فیصلہ کرنا ہوگا وہ ظالم کے ساتھ ہیں یا مظلوم کے ‘حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

پیر 26 دسمبر 2016 21:30

لاہور/کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) مسلم ممالک میں انتشار پھیلانے والی فرقہ وارانہ دہشت گرد تنظیموں اور ان کے سرپرستوںکا مقابلہ کرنے کیلئے مسلم امہ کو متحد ہونا ہوگا، مسلم دنیا کو اسلامی عسکری اتحاد کے ساتھ فکری اتحاد بھی فوری قائم کرنا ہوگا،برما،حلب ،کشمیر کے مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز بلند کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے، ارض حرمین الشریفین کی سلامتی ،دفاع اور استحکام سے متعلق سپہ سالار قوم کا بیان پاکستانی قوم کی ترجمانی ہے۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کراچی کے زیر اہتمام جامعہ اسلامیہ انوار العلوم کراچی میں ہونے والی وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہی۔ کانفرنس کی صدارت پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کی۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں 29سے زائد مذہبی وسیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ انتہاپسندی ،دہشت گردی ،فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے متحد اور منظم جدوجہد کی ضرورت ہے۔

پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام یکم مارچ 2017؁ء کو دوسری سالانہ عالمی پیغام اسلام کانفرنس منعقد ہوگی۔جس میں مختلف اسلامی ممالک کے قائدین شریک ہوں گے۔ اعلامیہ میں حلب،برما اور کشمیر میں ہونے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسلامی سربراہی کانفرنس اور اقوام متحدہ سے متحدہ کیا گیا کہ روس،امریکہ اور ایران کوعرب اور اسلامی ممالک میں مداخلت سے روکا جائے اور برما کی حکومت کومسلمانوں کی نسل کشی کے ہونے والے واقعات سے روکا جائے۔

اعلامیہ میں آرمی چیف جنرل قمر باجوہکے سعودی عرب اور ارض حرمین الشریفین کے دفاع ،سلامتی اور تحفظ کے واضح اعلان کا خیر مقدم کیا گیا اور کہا گیا کہ سپہ سالار قوم کا بیان پاکستانی قوم اور ملت اسلامیہ کی ترجمانی ہے۔ اعلامیہ میں سندھ اسمبلی میں منظور کئے جانے والے اقلیتی بل میں اسلام قبول کرنے کے حوالہ سے قانون پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت سے اس ترمیم کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ حلب کے بعد بحرین ،یمن اور سعودی عرب میں مداخلت کی باتیں پوری امت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہیں ۔حلب،برما ،کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ مذہبی اور فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ظالم اور مظلوم کا ہے۔ مسلم امہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ظالم کے ساتھ ہیں یا مظلوم کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے عالم اسلام کے مذہبی وسیاسی قائدین سے عالم اسلام کی صورتحال پر مشاورت شروع کی ہے اور انشاء اللہ جلس اس سلسلہ میں متفقہ لائحہ عمل اپنا یا جائے گا۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر کو متحد ہوکر جدوجہد کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کو تباہکیا جارہا ہے ۔سعودی عرب ،ترکی اور پاکستان کو ہدف بنانے کیلئے داعش جیسی تنظیموں کو بنایا گیا۔ پاکستان علماء کونسل بین المسالک بین المذاہب مکالمہ کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔ پاکستان علماء کونسل سندھ کے صدر مولانا اسعد زکریا نے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل درآمد ہونا چاہئے ۔پاکستان علماء کونسل مدارس،مساجد اور اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے کوشاں ہے۔

سعودی عرب سے عالم اسلام کے مسلمانوں کا ایمان اور عقیدت کا رشتہ ہے اور سعودی عرب کیخلاف ہونے والی سازشیں عالم اسلام کیخلاف سازشیں ہیں۔کانفرنس سے مولانا ولی المظفر ، مولانا اللہ داد ،مولانا حماد اللہ ،مولانا قاضی احمد نورانی،مولانا سعد اللہ شفیق ،مولانا فیض نقشبندی،شعیب میمن،مولانا احسان ،مولانا عبد المجید پتافی، قاری اعظم فاروقی ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :