ڈپٹی کمشنر بحالی کا فیصلہ کسی تیاری ، صوبائی اسمبلی اور عوامی رائے حاصل کیے بغیر کیا گیاہے، لیاقت بلوچ

شہری سہولتوں کے لیے بلدیاتی نظام کو بااختیار بنائے بغیر عوام سہولیات سے محروم رہیں گے، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

پیر 26 دسمبر 2016 21:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 دسمبر2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے منصورہ میں اساتذہ اور سماجی تنظیموں کے عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب حکومت نے ڈپٹی کمشنر کا عہدہ بحال کر دیاہے ۔ یہ فیصلہ کسی تیاری ، صوبائی اسمبلی اور عوامی رائے حاصل کیے بغیر کیا گیاہے۔غیر جمہوری فیصلہ عوام کے لیے مشکلات کا باعث بنے گا ۔

انتظامیہ اور پولیس کی نئی کشمکش شروع ہو جائے گی ۔ شہری سہولتوں کے لیے بلدیاتی نظام کو بااختیار بنائے بغیر عوام سہولیات سے محروم رہیں گے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ کرپشن کے خلاف تحقیقات اور پانامہ لیکس پر موثر احتساب نہ ہوا تو عوام کے پاس پارلیمنٹ اور عدلیہ سے مایوسی اور سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی آپشن نہیں ہوگا ۔

(جاری ہے)

جمہوری عمل ، آئین اور عدلیہ کے تحفظ کے لیے کرپٹ مافیا کا احتساب ضروری ہے وگرنہ غربت کے مارے مظلوم و مقہور عوام بغاوت ہی کریں گے ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاک چائینہ اقتصادی راہداری منصوبہ ترقی کی شاہراہ ہے ۔ چین کو اقتصادی اور اسٹریٹجک اعتبار سے بڑا فائدہ ہوگا۔ پاکستان میں حکومتی رویے کی وجہ سے منصوبہ پر اعتراضات بڑھ رہے ہیں ۔ حکمران جماعت سی پیک پر سیاست کر کے خود منصوبہ کے خلاف سیاسی جماعتوں کو ابھار رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف منصوبہ پر عملدرآمد کو شفاف بنائیں ۔ تمام اعتراضات کا ازالہ کریں ، قومی ترقی کا منصوبہ کسی صورت متنازعہ نہیں ہوناچاہیے ۔