گلگت چترال روڈ اور پھنڈر 84میگاواٹ پاور پراجیکٹ سی پیک میں شامل ، غذر تاجکستان روڈ کو بھی سی شامل کیا جائے گا

صوبائی وزیر سیاحت گلگت بلتستان فدا خان فدا کابیان

پیر 26 دسمبر 2016 20:50

غذر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) صوبائی وزیر سیاحت گلگت بلتستان فدا خان فدا نے کہا ہے کہ گلگت چترال روڈ اور پھنڈر 84میگاواٹ پاور پراجیکٹ کو سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے غذر تاجکستان روڈ کو بھی سی پیک میں شامل کر دیا جائے گا جس سے گلگت بلتستان خصوصا غذر ترقی کی میدان میں بہت آگے جائے گا ۔

(جاری ہے)

پیر کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہگلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات کئے جارہے ہیں سیاحوں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لئے خطے میںمو وجود ریسٹ ہاو سز کو بھی سیاحوں کی رہائش کے لئے استعمال میں لانے کے حوالے سے بھی غور کیا جارہا ہے اگلے سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح گلگت بلتستان کارخ کرینگے گلگت چترال روڈ کی تعمیر کے بعد یہ شاہراہ شاہراے قراقرم کا متبادل ہوگا اور اس سڑ ک کے بننے کے بعد گلگت بلتستان کا یہ خطہ ترقی کے میدان میں بہت اگے تک جائے گا موجود حکومت علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لئے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے سیاحوں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں موجود ریسٹ ہاوسسز کو بھی سیاحوں کے لئے مختص کرنے کے حوالے سے غور و غو ض جارہی ہے چونکہ علاقے میں موجود ایسے درجنوں ریسٹ ہاوسسز موجود ہیں جو کہ خالی پڑے ہیں ان ریسٹ ہاوسسز میں سیاحوں کے قیام کی صورت میں حکومت کو سالانہ لاکھوں کی امدنی ہوگی انھوں نے مزید کہا کہ اگلے سال چائینہ سے بھی بڑی تعداد میں سیاح ان علاقوں کا رخ کرنے والے ہیں جس باعث اگلے سال لاکھوں کی تعداد میں سیاح گلگت بلتستان ائینگے جن کی رہائش کا مسلہ حل کرنے کے لئے ابھی سے ہی اقدامات کئے جارہے ہیں صوبائی وزیر سیاحت فدا خان فدا نے یہ باتیں گاہکوچ میں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا انھوں نے مزید کہا کہ گلگت چترال روڈ اور پھنڈر میں 84میگاواٹ پاور پراجیکٹ کی منظوری سے علاقے کے عوام ترقی کے میدان میں بہت اگے نکل جائینگے اب وسطی اشیائی ریاسطوں کو بھی سی پیک میں شامل کیا گیا ہے بہت جلد غذر تاجکستان روڈ کو بھی سی پیک میں شامل کیا جائے گا جو کہ نہ صرف غذر بلکہ اس سے پورے گلگت بلتستان کی معیشت میں بہتری آئے گی ۔

متعلقہ عنوان :