جو لوگ الزامات لگارہے ہیں وہ انکا دیوالیہ پن ہیں،ایس ایم منیر

بزنس کمیونٹی سے چندروز دور کرکے مخالفین یہ سمجھے جیسے وہ فیڈریشن کا الیکشن جیت گئے ہو،سرپرست اعلیٰ ایو بی جی سینیٹر عبدالحسیب خان کے عشائیہ سے زبیرطفیل، سینیٹر الیاس بلور ،ندیم خان اور اختیار بیگ کا خطاب

پیر 26 دسمبر 2016 20:40

راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ اورایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ مجھے بزنس کمیونٹی سے چندروز دور کرنے والے یہ سمجھ بیٹھے کہ شائد انہوں نے فیڈریشن کا الیکشن جیت لیا ہو مگر انہیں عدالت سے بھی شکست ہوئی ،میرے خلاف پشاور ہائیکورٹ سے حکم امتناعی کی سماعت جب پشاور ہائیکورٹ نے کی تو ہمارے جواب کے بعد عدالت نے مخالف گروپ کی درخواست خارج کردی جس پر ہمارے مخالفین کو سانپ سونگھ گیا ،میرے وکیل نے عدلیہ کو جو جواب دیا اس سے معزز جج نے میرے حق میں فیصلہ دیا ، میں نے کبھی ٹڈاپ کے وسائل اپنے یا فیڈریشن کے معاملات میں خرچ نہیںکئے ، جب سے میں نے ٹڈاپ کو سنبھالا ہے وہاں نہ صرف 80کروڑ روپے بچائے ہیں بلکہ اپنی جیب سے پونے تین کروڑ روپے خرچ کرچکا ہوں اس لئے جو لوگ مجھ پر الزامات لگارہے ہیں وہ انکا دیوالیہ پن ہے۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ شب سینیٹر عبدالحسیب خان کی جانب سے ایس ایم منیر کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب سے سینیٹر الیاس احمدبلور،فیڈریشن میں یو بی جی کے صدارتی امیدوار زبیرطفیل،سینیٹر عبدالحسیب خان،مرزا اختیار بیگ اور ندیم خان نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میںیو بی جی کے ترجمان گلزار فیروز، حنیف گوہر،میاں ارشد فاروق، ذوالفقار شیخ،شکیل ڈھینگڑا،جوہرعلی قندھاری،وحیداحمد،وسیم وہرہ،ناصر الدین شیخ،اکبرعبداللہ،کرنل طاہر،زاہد عمر،دھنی بخش میمن،نوراحمدخان،مظہراے ناصر،ممتاز شیخ،رضوانہ شاہد،عارف حبیب،دائود عثمان جھکورا،فرزانہ خان،عاطف اکرم،سعیدہ بانو،مریم چوہدری،شکیل تنولی اور دیگر بھی موجود تھے۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ یو بی جی ایک ایسا انسٹی ٹیوٹ بن گیا ہے جہاں سے تربیت حاصل کرکے فیڈریشن چیمبر آف کامرس جانے والا ہرعہدیدار اس ادارے کی تعمیروترقی اورملکی معاشی استحکام کیلئے اپنی صلاحیتیوں کا استعمال کررہا ہے ، بزنس کمیونٹی 30دسمبر کو ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں یو بی جی کے حق میںووٹ کاسٹ کرکے مجھ پر الزامات عائد کرنے والوں کوبھرپور جواب دیگی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالف صدارتی امیدوار نی40 قابل عزت ممبران کے خلاف کیسز کئے اور ہم نے بھی انہیں آئینہ دکھایا جواباً ہم نے وہ تمام کیسز جیت لئے ،فسوس تو یہ ہے کہ انہوں نے مخالفین کی ذہنی دیوانگی کی یہ حالت ہے کہ انہوںنے دو خواتین کے خلاف بھی کیس کیا ہے جو پشاور اور ملتان ویمن چیمبر کی صدور رہ چکی ہیں۔ا یس ایم منیر نے کہا کہ یو بی جی میں کوئی یس مین نہیں بلکہ تمام تر فیصلے اجتماعی ہورہے ہیں،رحیم جانو میں اعلیٰ ظرفی ہونی چاہیئے تاہم میں عقیل کریم ڈھیڈھی کو سلام پیش کرتا ہوں جنکی زبان سے آج تک کوئی غلط لفظ ادا نہیں ہوا، الیکشن ہوا میں بیٹھ کر لڑے نہیں جاتے ،ہمارے سامنے الیکشن میں موجود گروپ میں ایک مسٹر زیرو کا دھندا چمک اٹھا ہے اور اس نے خیالوں میں مخالفین کو جتوا دیا ہے،یو بی جی کے سامنے الیکشن میں حصہ لینے والے گروپ کے لوگ مجھ پر یہ جھوٹے الزام عائد عائد کرکے اپنا قد بلند کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں مگر میں ان پر واضح کردوں کہ ہماری فیملی سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس دیتی ہے اور ہم کسی بینک کے نادہندہ نہیں،ہم نے ہمیشہ ملک کی نیک نامی کیلئے کام کیا اور اپنے ملک کی تعمیروترقی میں حصہ لیا،میں اپنے مخالفین کو یہ بھی بتادوں کہ ووٹ استعمال کرنا میرا جمہوری اور آئینی حق ہے جسے کوئی روک نہیں سکتا اور اسی لئے مسلسل دوسرے سال بھی میرے خلاف عدالت میں جانے والوں کومنہ کی کھانی پڑی ہے۔

انہوں نے دکھ کا اظہار کیا کہ صرف ایک کھانے میں یحییٰ پولانی نے دعوت نہ ملنے 40سال پرانی دوستی چھوڑ دی ،مسٹر زیرو نے مخالفین کو بھی زیرو کردیا ہے ،جو لوگ بھگوڑے ہوتے ہیں وہ عدالتوں کا سہارا لیتے ہیں اور ڈی ٹی او کے پاس جتنے بھی کیسز ہیں وہ ہم جیتیں گے کیونکہ ہم سچ پر ہیں۔یو بی جی کے سیکریٹری جنرل زبیر طفیل نے کہا کہ اس وقت ملک میں روزگار کے مواقع بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار مل سکے،ہمیں جی ڈی پی کی شرح کو 7فیصد پر لے جانا ہے،حکومت جہاں بجلی کے مسائل دور کررہی ہے وہیں اسے نئی صنعتوں کے قیام کیلئے سہولیاتدینی ہونگی اور صنعتی مشینری کی درآمد کو ڈیوٹی فری کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ 2018کے اختتام تک ملک میں بجلی کی بہتات ہوگی اور پاور کمپنیاں فون کرکے بجلی کے کنکشن لینے کی درخواست کرینگی،سرمایہ کاروں کو چاہیئے کہ وہ اپنا سرمایہ غیرپیدواری کاموں میں لگانے کے بجائے صنعتی شعبے میں لگائیں تاکہ آئندہ دوسال میں انکی صنعتیں باضابطہ طور پر اپنا کام شروع کرسکیں۔زبیرطفیل نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں کمی کی جائے اور کے الیکٹرک واپڈا کے مساوی ٹیرف کرے ورنہ فیڈریشن چیمبر آف کامرس کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو ٹیرف کم کرنے پر مجبور کریگی۔

انکا کہنا تھا کہ ملک میں ٹیکسیشن نطام بہتر نہیں ہے اور جو لوگ ٹیکس ادا کررہے ہیں انکا ہی گلا دبایا جارہا ہے،ایف بی آر نئے ٹیکس دہندگام کو تلاش کرکے اپنی آمدنی بڑھائے۔زبیر طفیل نے کہا کہ وہ فیڈریشن کا الیکشن جیت کر اپنے لیڈران افتخار علی ملک اور ایسد ایم منیر کی رہنمائی میں تمام اہداف حاصل کرینگے۔سینیٹر الیاس احمدبلور نے کہا کہ کل تک رحیم جانو میری اہلیہ سے کہا کرتے تھے کہ بہن آپ ہمارے گروپ(یو بی جی)کو ووٹ ڈالیں اورآج وہ اپنی اسی بہن کے خلاف کیس کررہے ہیں،سوال یہ ہے کہ غل؛ام علی اور رحیم جانو کن بنیادوں پر یہ کیسز کررہے ہیں کیونکہ الیکشن تو اب رک نہیں سکتا اور ہم الیکشن جیت چکے ہیں ،زبیرطفیل کو فیڈریشن کا صدر بننے سے اب کوئی روک نہیں سکتا اور اگر ہم الیکشن نہ جیت رہے ہوتے تو ہم بھی بے شمار کیس اپنے مخالفین پر کردیتے ،یہی ہماری سچائی کا ثبوت ہے۔

سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ پوری انڈسٹری کو ایک چھت تلے لانا کوئی مذاق نہیں اور یہ کارنامہ ایس ایم منیر اورافتخار علی ملک نے انجام دیا ہے،فیڈریشن میں یو بی جی کے نامزد کردہ کامیاب عہدیداران کی کارکردگی پر کوئی شخص انگلی نہیں اٹھا سکتا اور نہ ہی کوئی کہے گا کہ وہاں ایک پیسے کی بھی بے ایمانی ہوئی ہو،کئی سالوں کی گندگی صاف کرنے تین سے چار سال تو لگنے چاہئیں تھے مگر ہمارے لیڈر کا یک لخت فیصلہ تھا کہ ایک پیسہ بھی کوئی عہدیدار فیڈریشن سے اپنے اوپر خرچ نہیں کرے گا،ہرکام ٹرانسپیرنٹ ہوا اور ہم10سال کے مجرمانہ دور سے نکلے ،ایس ایم منیر کی قیادت نے ہمیں سرخرو کیا ہے۔

اختیار بیگ نے کہا کہ یو بی جی کے تمام امیدوار ایک سے بڑھ کر ایک ہیں جو بھاری اکثریت سے کامیاب ہونگے۔

متعلقہ عنوان :