بنیادی طور پر سچ، دیانتداری اور عدل کے ذریعے ہی معاشرے میں تبدیلی آسکتی ہے، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف

ہمیں چاہیے اسوہ نبوی ﷺ کی روشنی میں تعلیم و تربیت پہلے اپنے گھر سے شروع کریں،ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی اسوہ حسنہ ﷺ کی روگردانی سے معاشرے میں بھیانک نتائج نکلیںگے،ڈاکٹر سہیل حسن

پیر 26 دسمبر 2016 20:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) ریجنل دعوةسنٹر (سندھ) کراچی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام چھٹی سالانہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس کا عنوان: ’’اسوہ حسنہ کی روشنی میں تعلیم و تربیت کے میدان میں ہماری ذمے داریاں‘‘ تھا۔ جس کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر مذہبی امور ہم آہنگی سردار محمد یوسف تھے۔

کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے مہمان مقرر نامور سیرت نگار اور مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے پروفیسر محقق ڈاکٹر محمد یاسین مظہر صدیقی نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی بنیادی شناخت علم ہے اور آپ ﷺ نے تزکیے کی تعلیم دی۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ چلتا پھرتا مدرسہ تھے اور آپ ﷺ نے ہر جگہ اور مقام پر قرآن کی تعلیم اور تلاوت کی۔

(جاری ہے)

آپ ﷺ آنے والے بیرونی وفود کو مختصر کورس دیا کرتے تھے اور آپ ﷺ مختصر اور جامع انداز میں گفتگو فرماتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے مدینے کے لوگوں کو لکھنا پڑھنا سکھایا اور اسوة نبوی کی تعلیمات یہ ہیں کہ ہم ہر ایک کو لکھنا پڑھنا سکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اسوة نبوی کی روشنی میں تعلیم و تربیت پہلے اپنے گھر سے شروع کریں۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ بنیادی طور پر سچ، دیانتداری اور عدل کے ذریعے ہی معاشرے میں تبدیلی آسکتی ہے اور نبی ﷺ نے کہا کہ مجھے یہاں آکر خوشی محسوس ہورہی ہے کہ دعوة اکیڈمی نے زندگی کے ہر شعبے کے افراد کے لیے تربیت کا اہتمام کیاہے۔

مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہورہی ہے کہ یہ سینٹر گزشتہ چند برسوں میں مزید فعال ہوا ہے، اور اس نے تربیت کے میدان میں اہم اور قائدانہ کردار ادا کیا ہے، میں ادارے کے سربراہ ڈاکٹر سید عزیزالرحمن کورس پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ہماری خدامات اور وزارت کے وسائل ادارے کے لیے حاضر ہیں۔ دعوة اکیڈمی ہماری رہ نمائی کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسوة حسنہ کی تعلیمات کی روشنی میں معاشرے کو سدھارا جاسکتا ہے۔اس سے قبل سیرت کانفرنس کے پہلے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سائوتھ افریقہ سے تشریف لانے والے نامور عالم اور دانشور ڈاکٹر سید سلمان ندوی نے کہا کہ اسوة حسنہ کی تعلیم یہ ہے کہ ہم خطبہ حجة الوداع کو پڑھنے کے بجائے اس پر عمل کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف عقیدے کے لحاظ سے مسلمان ہیں اور معاملات اور اخلاق میں نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے کوسوں دور ہیں۔

سیرت النبی کانفرنس ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن ڈاکٹر نور احمد شاہتاز نے کہا کہ تعلیم و تربیت اسوة حسنہ کا حصہ ہے، ہمیں سیرت طیبہ کی روشنی میں تعلیم و تربیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زندگی کا ہر شعبہ سیرت کی تعلیمات کے آئینے میں کام کرے گا تو معاشرے میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ دعوت و تبلیغ اور تعلیم و تربیت کے حوالے سے دعوة اکیڈمی کی سرگرمیاں نہایت شاندار ہیں۔

پہلی نشست کا صدارتی خطبہ دیتے ہوئے ڈائریکٹر دعوة اکیڈمی ڈاکٹر سہیل حسن نے کہا کہ ہمارے لیے یہ خوش آئند لمحات ہیں، ہم آپ ﷺ کی سیرت بیان کررہے ہیں۔ ہمیں مادہ پرستانہ سوچ کو ختم کرتے اسوة حسنہ کی روشنی میں زندگی گزارنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسوہ حسنہ کی روگردانی سے معاشرے میں بھیانک نتائج نکلیںگے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسوہ حسنہ کی روشنی میں نسل نو کی تعلیم و تربیت کرنی چاہیے۔آخر میں انچارج ریجنل دعوة سینٹر ڈاکٹر سید عزیزالرحمن نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ادارے کے مستقبل کے پروگراموں پر روشنی ڈالی۔ ڈائریکٹر دعوة اکیڈمی ڈاکٹر سہیل حسن کی دعا سے پروگرام کا اختتام ہوا۔ اس پروگرام میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حضرات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :