جنرل ہیڈکوارٹرز سے رابطہ اور وزارت آئی ٹی سے مشاورت کے بعد ایس سی او رولز ریگولیشنز میں ترامیم بارے قابل عمل تجاویز سے ایک ہفتے میں آگاہ کیا جائے،سینیٹ ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کی ہدایت

ایس سی او ادارہ دفاعی ضروریات کے علاوہ آزاد کشمیرو گلگت بلتستان میںمواصلات کی سہولیات فراہم کر رہا ہے ، سرکاری خزانے میں ٹیکس اور منافع باقاعدگی سے جمع کراتا ہے ، یہ انتظامی بورڈ پر مشتمل ہے، حکومتی پالیسی پر عمل درآمد کیا جاتا ہے ، آزادکشمیر کے 141 اور گلگت بلتستان کے مزید 81 علاقوں میں ایس سی او کو بھی کام کی اجازت دی جائے، ایس سی او حکام کی بریفنگ

پیر 26 دسمبر 2016 20:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 دسمبر2016ء) سینیٹ ذیلی کمیٹی برائے تفویض کردہ قانون سازی کوایس سی او حکام نے آگاہ کیا کہ ادارہ دفاعی ضروریات کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میںمواصلات کی سہولیات فراہم کر رہا ہے اور سرکاری خزانے میں ٹیکس اور منافع باقاعدگی سے جمع کراتا ہے ، ادارہ انتظامی بورڈ پر مشتمل ہے حکومتی پالیسی پر عمل درآمد کیا جاتا ہے ، آزاد جموں وکشمیر کے 141 اور گلگت بلتستان کے 81 علاقوں میںجہاں پرائیوٹ کمپنیاں کام نہیںکر رہی ایس سی او کو بھی اجازت دی جائے ۔

کنونیئر کمیٹی دائود خان اچکزئی نے ایس سی او کے رولز ریگولیشنز میں تجویز کردہ ترامیم کے حوالے سے ہدایت دی کہ جنرل ہیڈکوارٹرز سے رابطہ اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے مشاورت کے بعد کمیٹی کو قابل عمل تجاویز سے ایک ہفتے میں آگاہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

پیر کو کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے کنونیئر سینیٹر دائود خان اچکزئی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاو،ْس میں منعقد ہوا،اجلاس میں سینیٹر کلثوم پروین، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایڈیشنل سیکرٹری ،ایس سی او اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز ایمپلائیز ٹرسٹ کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس میں ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت قائم ہونے والے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائیز یشن اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز ایمپلائیز ٹرسٹ کے ایس آر اوز اور موجود قواعد وضوابط کے حوالے سے دونوں اداروں کے اعلیٰ حکام سے مفصل بریفنگ لی گئی، وزارت حکام نے آگاہ کیا کہ کمیٹی ہدایت پر من وعن عمل کیا جائیگا۔ اور ایس سی او حکام سے مشاورت بھی کی جائے گی ۔

سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے تحت رولز ریگولیشنز میںترامیم کی ضرورت ہے ۔ کمیٹی کی طرف سے اگلے اجلاس میں ایس سی او کے حوالے سے وزارت دفاع سے بھی موقف لینے کا فیصلہ ہوا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشنز ایمپلائیز ٹرسٹ کے ایم ڈی نے آگاہ کیا کہ ادارے کے رولز ریگولیشنز میں کسی ترامیم کی ضرورت نہیں بورڈ آف ٹرسٹری میں تین وزارت انفارمیشن اور تین کمپنی کے نمائندے شامل ہیں ۔ پنشن میں 8 فیصد سالانہ اضافہ بورڈ فیصلوں کے ذریعے کیا جاتا ہے ۔ تقریباً40 ہزار پنشنرز کو ساڑھے چھ ارب سالانہ ڈاکخانوں اور بنکوںکے ذریعے ادائیگی کی جاتی ہے ۔(ع ع)

متعلقہ عنوان :