عوامی عدالت میں ناکام ہونیوالے قانون کی عدالت میں بھی ناکام ہونگے،طلال چوہدری

پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں سرکاری خرچہ پرجلسےکررہی ہے،پاکستان کےادارے آزاد ہیں،فیصلےمیرٹ اورثبوتوں پرکئےجائینگے،(ن) لیگی رہنماء کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 26 دسمبر 2016 20:28

عوامی عدالت میں ناکام ہونیوالے قانون کی عدالت میں بھی ناکام ہونگے،طلال ..

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26دسمبر2016ء) :پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماء طلال چوہدری نے کہا ہے کہ عوامی عدالت میں ناکام ہونے والے قانون کی عدالت میں بھی ناکام ثابت ہوں گے،پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں سرکاری خرچہ پر جلسے کررہی ہے، پاکستان کے ادارے آزاد ہیں ، فیصلے میرٹ اور ثبوتوں پر کئے جائیں گے۔پیر کو یہاں الیکشن کمیشن کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان الیکشن کمیشن میں بدعنوان ثابت ہوچکے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اورجنرل سیکرٹری کی جوڑی جو تحریک انصاف کی رہنمائی کررہی تھی، نے پی ٹی آئی کو ہائی جیک کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ان کے خلاف ریفرنس کی سماعت تھی اورکئی مرتبہ ان کے وکیل کہہ چکے ہیں کہ چوری ہم نے کی ہے تاہم اس کے باوجود الیکشن کمیشن سے کہتے ہیں کہ آپ کیس کی سماعت نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کتنی مرتبہ دلیلیں بدل کر اور قانون کے سہارے ڈھونڈ کرچھپتے رہیں گے۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عوامی عدالت میں ناکام ہونے والے قانون کی عدالت میں بھی ناکام ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عدالت میں بنی گالہ کے محل کے حوالے سے کہتے ہیں کہ میں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر خریدا ، کبھی کہتے ہیں کہ کرکٹ کی کمائی سے بنایا اورکبھی کہتے ہیں کہ یہ سابقہ اہلیہ نے گفٹ کیا تھا تاہم جب کاغذات کی جانچ پڑتال کی جاتی ہے تو اس کے ثبوت نہیں ملتے ، آج ایک مرتبہ پھر عمران خان اوجہانگیر ترین کے وکیل نے یہ پھر تسلیم کیا ہے کہ چوری ہم سے ہوئی ہے تاہم سزا الیکشن کمیشن نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے پی ٹی آئی سرکاری خرچہ پر خیبر پختونخوا میں جلسے کررہی ہیں ، وہ مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر سڑکوں پر احتجاج کی دھمکیاں دے ر ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مرضی کے فیصلے آئیں تودرست اوراگر ان کی مرضی کے فیصلے نہ آئیں تو سب کچھ غلط ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے آزاد ہیں یہ نہ اس سے قبل پریشرائز ہوئے ہیں اورنہ آئندہ کبھی ہونگے ، فیصلے میرٹ کی بنیاد پر ہونگے اورمیرٹ پر فیصلے ثبوتوں پر ہونگے، پکوڑے بیچنے والے کاغذوں پرنہیں ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی والے ہمارے ساتھی خوش ہیں کہ زرداری صاحب واپس آئے ہیں، وہ پاکستان واپس نہیں آئے وہ ٹرانزٹ پر ہیں۔ آنے سے قبل ہی انہوں نے جانے کی تاریخ کا اعلان کردیا ہے، یہ کہتے ہیں اتحاد بنائیں گے ، زیرو جمع زیرو نتیجہ زیرو ہی ہوتا ہے جو کراچی سے کوڑا کرکٹ نہیں اٹھا سکتے وہ اس وزیرداخلہ پرتنقید کرتے ہیں جس نے 250 آدمیوں کے قاتل کو پکڑا،250 ارب روپے لوٹنے والے کو پکڑنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کی تنقید سے فرق نہیں پڑتا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور وزیرداخلہ کی وجہ سے کراچی میں امن قائم ہوا ہے یہ ان کی تعریف کرنے کی بجائے تنقید کرتے ہیں، تنقید کرنے کی بجائے کرپشن چھوڑ کیوں نہیں دیتے ۔ طلال چوہدری نے کہا کہ آپ کرپشن نہ کریں وزیرداخلہ آپ کے خلاف نہ ایکشن لیں اورنہ ہی آپ کو شکایت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بلدیات میں ایک بھی نشست حاصل نہ کرنے والے وزیراعظم بننے کے خواب دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ووٹ آپ کو دیتا کوئی نہیں ایک ضلع یا شہرمیں حکومت بن نہیں سکی اور پورے پاکستان پرحکومت کرنے کے خواب دیکھتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا،2018ء میں بھی پاکستان مسلم لیگ ہی حکومت بنائے گی۔ محمد نواز شریف ہی وزیراعظم ہونگے اور وہ نواز شریف جن کے مینڈیٹ کو پہلے عدالت نے کلین چٹ دی ، اب اس کی ذات کو لگنے والے الزامات کو کلین چٹ ملے گی اورپھر2018ء میں ایک مرتبہ پھر عوام کی جانب سے پھرکلین چٹ پرمہر لگے گی اور وہ2023ء تک وزیراعظم پاکستان رہیں گے۔