مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ملکر کوششیں کرنا ہونگی ،انفرادی طور پر کچھ نہیں کیا جا سکتا،سردار محمد مسعود خان

سدھن ایجوکیشن کانفرنس ہمارے قبیلے کا نا م ہے ،بنیاد بابا ئے قوم کرنل خان محمد خان نے رکھی، آزاد کشمیر میں فروغ تعلیم کیلئے سدھن ایجوکیشن کانفرنس کی خدمات قابل تحسین ہیں، صدر آزاد کشمیرکا تقریب سے خطاب

پیر 26 دسمبر 2016 20:10

راولا کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2016ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہم نے مل کر کوششیں کرنا ہو ں گی انفرادی طور پر کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ جب تک پوری قوم ساتھ نہ ہو ۔ سدھن ایجوکیشن کانفرنس ہمارے قبیلے کا نام ہے جس کی بنیاد بابا قوم کرنل خان محمد خان نے رکھی ۔ آزاد کشمیر میں فروغ تعلیم کے لیے سدھن ایجوکیشن کانفرنس کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

یہ کانفرنس سدھن قبیلہ کے لیے ہی نہیں بلکہ باقی تمام قبیلوں کے لوگوں کو بھی بلا تخصیص وظائف دیئے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قبیلے صرف پہچان کے لیے بنائے ہیں بڑھائی تقویٰ میں رکھی ہے ۔ اس موقع پر میں بابا قوم کرنل خان محمد خان کو اصلاح معاشرہ کے لیے کی جانے والی جدوجہد پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انوہں نے راولاکوت کھڑک کے مقام پر سدھن ایجوکیشن کانفرنس کے سالانہ اجلاس میں تقسیم ایورارڈ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

جس کی صدارت سدھن ایجوکیشن کانفرنس کے صر سردار محمد صدیق خان نے کی جبکہ بریگیڈئر ریٹائرڈ سردار محمد عارف ، سردار عبدالخالق و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے سدھن ایجوکیشن کانفرنس کی اس وقت تک پراگریس رپورٹ سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سدھن ایجوکیشن کانفرنس کے ذریعے تعلیمی میدان میں ڈسٹرکٹ پونچھ پہلے نمبر پر ہے ۔ مقررین نے کہا کہ ضلع پونچھ اور دیگر علاقوں سے سات سے آٹھ بچے ہر سال پاکستان پاکستان ملٹری میں کمیشن حاصل کرتے ہیں۔

اور اسی رفتار سے نیوی ، ایئر فورس میں جا رہے ہیں ہماریے خاندان کی کل آبادی تقریباً 12 لاکھ کے لگ بھگ ہے یہ بڑی کامیابی ہے ۔ مقررین نے کہا کہ سدھن ایجوکیشن کانفرنس سے جنرل پیدا کئے ، جنرل محمد عزیز ہمارے سامنے ہیں ۔ صدر سدھن ایجوکیشن کانفرنس نے واضح کیا کہ ہمارے سینکڑوں کی تعداد میں انجینئر ، ڈاکٹرز ملک سے باہر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ سردار محمد صدیق خان نے سدھن ایجوکیشن کانفرنس میں جان ڈالی ہے ۔اور امید کی جاسکتی ہے ۔ کہ یہ تنظیم پہلے سے بڑھ کر کام کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن دیہی علاقوں تک لے جانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے نہ صرف جنگ لڑی اور یہ خطہ آزاد کروایا بلکہ علم اور ہنر میں بھی نام کمایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے بیرون ملک میں بھی نام پیدا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈنمارک ، ناروے ، اور دیگر ممالک میں بھی وظائف دیئے جاتے ہیں۔ جبکہ کہ امریکہ میں بھی وظائف کی طرز پر قرضہ دیا جاتا ہے ۔ جب نوجوان کمائی کرنے کے قابل ہوتا ہے تو وہ حاصل کردہ قرض واپس کر دیتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر قبیلے کی کچھ روایات ہیں۔ ہمیں دوسرے کی روایات کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا ہوگا ۔

دوسرے قبائل سے مل کر آگے بڑھنا ہو گا ۔ دوسرے قبائل کے بچوں کی بھی امداد کرنا ہمارا فرض ہے جو ہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تنظیمیں بنتی ہیں تو پھلتی پھولتی ہیں ہماری اس تنظیم کا نیٹ ورک قائم نہیں ہے ہمیں اس کا نیٹ ورک قائم کرنا ہوگا ۔ جس سے ہم زیادہ سے زیادہ فنڈز اکھٹے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ اس لیے زکواة نہیں دیتے کہ انہیں یقین نہیں ہوتا کہ یہ زکواة مستحقین تک پہنچے گی ۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کے لیے شفافیت کا ہونا ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقررین شعلہ بیان میرٹ پر زور دیتے ہیں مگر عملًا قول اور فعل کا تضاد ختم ہونا چاہیے ۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں آزاد ریاست دے کر بڑی نعمت سے نواز ا ہے ۔ یہاں ہم کاروبار ، سروس او ر دیگر کام آزادانہ طریقے سے کر سکتے ہیں۔ سدھن ایجوکیشن کانفرنس کو منظم کرنے اور مضبوط کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہوں گا ۔ اس موقع پر سردار زبیر ایوب خان، سیکرٹری جنرل سدھن ایجوکیشن کانفرنس اور پروفیسر فیاض احمد خان نے بھی خطاب کیا ۔ اس سے قبل جب صدر آزاد کشمیر تقریب میں پہنچے تو ان کا پرتباک استقبال کیا گیا ۔ انہیں ہار پہنائے گے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں گئیں۔